بیانات سیرت نبویہ صلی اللہ علیہ و سلم |
|
سن کر آپ صلی اللہ علیہ و سلم ۲۰۰؍مہاجرین کے ساتھ مقام ’’ذو العشیرہ‘‘ تک گئے، مگر ابوسفیان کا قافلہ آگے جاچکا تھا، اس سفر میں قبیلہ بنو مدلج نے آپ صلی اللہ علیہ و سلم سے دوستی کا معاہدہ کیا، یہ غزوۂ ذو العشیرہ کہلاتا ہے۔ (ایضاً، سیرۃ المصطفیٰ: ۲/۴۸)غزوہ بدر اولیٰ اسی دوران مکہ کے کافر سردار ’’کرز بن جابر فہری‘‘ نے مدینہ منورہ کی چراگاہ پر شب خون مارا، نگراں صحابی کو قتل کرکے بہت سے اونٹ اور بکریاں لے کر بھاگ کھڑے ہوئے، آپ صلی اللہ علیہ و سلم ان کے تعاقب میں دوسو افراد کے ساتھ نکلے، بدر کے قریب تک ان کا پیچھا کیا، مگر وہ نہ مل سکے، اسے غزوۂ بدر اولیٰ کہتے ہیں ، کرزبن جابر بعد میں اسلام لے آئے تھے۔ (طبقات ابن سعد:۱/۳۰۹،سیرت احمد مجتبیٰ:۲/ ۱۶۹، سیرت المصطفیٰ :۲/۵۰) ہم نے مختصراً ان بعض اہم فوجی مہمات کی طرف اشارہ کیا ہے جو غزوۂ بدر کبریٰ سے پہلے پیش آئیں ۔ mvm