بیانات سیرت نبویہ صلی اللہ علیہ و سلم |
|
حیاتِ نبوی صلی اللہ علیہ و سلم غزوۂ حنین - تا - وصال (مدنی زندگی ) اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ، وَالصَّلَوٰۃُ وَالسَّلامُ عَلَی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ، وَعَلَی آلِہِ وَصَحْبِہِ أَجْمَعِیْنَ، أَمَّا بَعْدُ:ذکر خیر البشر صلی اللہ علیہ و سلم حضرات گرامی ! ہماری زبانوں کے لئے سب سے عظیم سعادت یہ ہے کہ وہ ذکر رسول صلی اللہ علیہ و سلم سے شاداب ہوجائیں ، ہمارے کانوں کے لئے سب سے بڑی خوش بختی یہ ہے کہ ان میں اس رسولِ رحمت اکا ذکر جمیل گونجتا رہے جس کا لایا ہوا انقلاب پورے عالم کی تقدیر بدل گیا اور جس نے اپنی مقدس حیات وسیرت کے ہر پہلو سے ذاتی اور انفرادی طور پر بھی، جماعتی واجتماعی طور پر بھی، امن میں بھی اور جنگ میں بھی، نارمل حالات میں بھی اور ایمرجنسی صورت حال میں بھی، فرحت ومسرت کی فضا میں بھی اور غم و الم کے ماحول میں بھی انسانیت کے سامنے انتہائی معتدل، متوازن، کامل، مثالی اور بے نظیر نمونہ اور اسوہ پیش کردیا، اور ؎ دین و دنیا کو بہم جس نے سمویا وہ رسول جس نے باطل کے سفینے کو ڈبویا وہ رسول مالکِ کل تھا مگر خاک پہ سویا وہ رسول فکرِ امت میں نمازوں میں جو رویا وہ رسول