بیانات سیرت نبویہ صلی اللہ علیہ و سلم |
|
ایمان افروز وصیتیں مقام صدیقی علالت کے ان ایام میں آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے امت کو مختلف مرحلوں میں انتہائی بیش قیمت وصیتیں فرمائی ہیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: ہر نبی کے لئے اس کی امت میں ایک خلیل ہوتا ہے، میرے خلیل ابوبکر ہیں ، اور میں اللہ کاخلیل ہوں ، میں نے ابوبکر کے سوا سب کے احسانات چکا دئے ہیں ، مسجد نبوی کی طرف صحابہ کے گھروں کے جتنے دروازے کھلے ہوئے ہیں ، سب بند کردئے جائیں ، صرف ابوبکر کا دروازہ کھلا رہنے دیا جائے۔(بخاری:المناقب: مناقب ابی بکر) ان جملوں سے حضرت صدیق اکبررضی اللہ عنہ کی عظمت اور امت میں ان کو سب سے بلند مقام حاصل ہونے کی وضاحت ملتی ہے۔قبر پرستی کی لعنت یہ بھی فرمایا کہ: تم سے پہلی امتوں یہود ونصاریٰ نے اپنے انبیاء کی قبروں کو سجدہ گاہ بناڈالا، خدا کی ان پر لعنت ہو، مسلمانو! تم میری قبر کو سجدہ گاہ وجشن گاہ مت بنانا۔(مسند احمد:۲/۲۴۶، بخاری: الجنائز:باب ما جاء فی قبر النبی الخ) غور فرمایا جائے، ان جملوں سے شرک اور بدعقیدگی کی جڑ کاٹ دی گئی ہے، آپ