آداب افتاء و استفتاء مع علمی و فقہی مکاتبت و مکالمت |
فادات ۔ |
|
مکالمہ نمبر۴ سیاست حاضرہ سے متعلق ایک فقہی مکالمہ ملفوظ (۱۱۶) ایک مولوی صاحب نے کشمیر کے متعلق چند سوالات کئے اس پر حضرت والا نے جو جوابات ارشاد فرمائے وہ بعنوان سوال و جواب ذیل میں درج کرتا ہوں ۔ سوال: میں ایک خاص واقعہ کے متعلق اپنی تسلی کے لیے چند سوالات کرنا چاہتا ہوں اگر حضرت والا بطیب خاطر اجازت فرمائیں ؟ جواب: نہایت خوشی سے اجازت ہے اس وقت اور بھی اہل علم موجود ہیں ، ضرور ان سوالات کو ظاہر فرمائیے۔ سوال: کشمیر پر جو مسلمانوں کے جتھے جارہے ہیں ان کا وہاں پر جاکر لڑنا مقصود نہیں صرف حکومت پر اثر ڈالنا ہے، یہ صورت شرعا ًکیسی ہے؟ جواب: فرمایا: یہ شرعی لڑائی ہے تو نہیں ، اب دو ہی صورتیں ہیں یا قتال پر قدرت ہے یا عجز، اگر قدرت ہے تو قتال اور اگر قدرت نہیں تو صبر، درمیان میں اور کوئی چیز نہیں ہے نہ یہ درمیانی صورتیں سمجھ میں آتی ہیں اور نہ آج کل کی درمیانی صورتیں اسلامی صورتیں ہیں ، سب دوسری قوموں کی تقلید ہے۔ سوال: اس وقت کے زمانہ کے لحاظ سے یہ ہی ثابت ہوتا ہے کہ کمزور کو قوی کے مقابلہ میں اِسی صورت سے کامیابی ہوسکتی ہے، یعنی پبلک حکومت کا مقابلہ اسی صورت سے کرسکتی ہے؟ جواب: فرمایا :یہ نصوص کے مقابلہ میں اجتہاد ہے اور اجتہاد کا ہم کو حق نہیں ، میں نے جو