آداب افتاء و استفتاء مع علمی و فقہی مکاتبت و مکالمت |
فادات ۔ |
|
میں تووہ شافعی ہوگئے ، پھر دوسری جگہ اگر کہیں پھنسے تو وہاں ابوحنیفہ کا قول لے لیتے ہیں ،اس وقت حنفی بن جاتے ہیں ،تو ان کا نفس ایسا ہے جیسے شترمرغ کہ صورت میں اونٹ کے بھی مشابہ ہے اورپر دار ہونے کی وجہ سے پرندہ ہے ،اب اگر اونٹ سمجھ کر کوئی اس پربوجھ لادنا چاہے تو اپنے کو پرندہ کہتا ہے اور اس طرح جان بچاتا ہے اور اگر کوئی پرندہ سمجھ کر یہ کہے کہ ذرا اوپر کو اڑ کر دکھادو، تو کہتا ہے کہ میں تواونٹ ہوں ،بھلا کہیں اونٹ بھی اڑاکرتا ہے ،واقعی نفس کی یہی کیفیت ہے کہ یہ اپنے اوپر بات آنے ہی نہیں دیتا ۔ ۱؎تلفیق کا وبال یہ بڑی خطرناک بات ہے کہ محض دنیا کے واسطے اپنے فروع مذہب کو چھوڑ دے مثلاً شافعی ہے، محض دنیاوی غرض سے حنفی ہوجائے یااگر حنفی ہو تو شافعی ہوجائے ۔ علامہ شامی ؒ نے ایک حکایت لکھی ہے کہ ایک فقیہ نے ایک محدث کے یہاں اس کی لڑکی کے لئے پیام بھیجا اس نے کہا اس شرط پر نکاح کرتاہوں کہ تم رفع یدین اور آمین بالجہر کیاکرو، فقیہ نے اس شرط کو منظور کرلیا اور نکاح ہوگیا ۔ اس واقعہ کا ایک بزرگ کے پاس ذکر کیاگیا تو انہوں نے اس کو سن کر سرجھکالیا ،اور تھوڑی دیر سوچ کر فرمایا کہ مجھے اس شخص کے ایمان جاتے رہنے کا خوف ہے اس واسطے کہ جس بات کو وہ سنت سمجھ کر کرتا تھا بغیر اس کے کہ اس کی رائے کسی دلیل شرعی سے بدلی ہو ، صرف دنیا کے لئے اس کو چھوڑدیا، ایک مردار دنیا کے واسطے دین کو نثار کیا۔۲؎ ------------------------------ ۱؎ اسباب الغفلۃ ملحقہ دین ودنیا ص۴۸۰ ۲؎ اشرف الجواب ص۱۲۵ج۲