آداب افتاء و استفتاء مع علمی و فقہی مکاتبت و مکالمت |
فادات ۔ |
|
ہر ضعیف سے ضعیف بلکہ مہمل روایت کو قبول کرلینے پر کیسے آمادہ ومستعدرہتے ہیں جواب: حکمت نہ معلوم ہونے سے حیرت لازم ہے ،مگر مجھ کو حیرت نہیں ہوتی، حکمت معلوم ہوگئی ہے اس حکمت کا حاصل ایک مثال سے سمجھ لیجئے کہ جس امام کے پیچھے جتنے مقتدی کم ہوں گے اگر غلطی بھی کرے گا تب بھی اس سے ہلکا رہے گا جس کے زیادہ مقتدی ہوں ۔۱؎ اسی نوع کے ایک خط کے جواب میں تحریر فرمایا کوئی گھبرانے کی بات نہیں اس سے زیادہ سے زیادہ آثار پیش آتے ہیں ، اور نہایت آسانی سے زائل ہوجاتے ہیں ،انشاء اللہ تعالیٰ بہت جلد یہ شکایت زائل ہوجائے گی۔ ۲؎حضرت اقدس تھانویؒ پر ناانصافی وبداخلاقی کا الزام اوراس کا جواب حضرت مولانا عبدالماجد صاحب دریابادی کے نام ایک صاحب نے ایک خط میں حضرت تھانویؒ کے متعلق یہ اعتراض تحریر فرمایا کہ ’’خود حضرت مولانا (تھانویؒ) کا طرز عمل اپنی اس تعلیم سے مختلف کیوں نظرآتا ہے ،آپ کے علم ومشاہدہ میں متعدد واقعات ایسے ہوں گے کہ ادنیٰ سے اختلاف پر مولانا (تھانویؒ) سخت ناخوش ہوگئے ،اور یہ بھی نہیں کہا جاسکتا کہ یہ انقباض وتکدر محض طبعی رہا، بلکہ اس کا اثر تعلقاتِ تربیت پر پڑا، ایک آدھ مثال میرے علم میں ایسی ہے کہ حضرت نے ایک صاحبِ علم وفضل اورغایت درجہ معتقد سے محض اتنی بات پر قطع ------------------------------ ۱؎ حکیم الامت نقوش وتاثرات ص۲۳۴ ۲؎ ایضاًص۳۶۴