آداب افتاء و استفتاء مع علمی و فقہی مکاتبت و مکالمت |
فادات ۔ |
|
مکالمہ نمبر۹ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تصویر کے متعلق مولانا شہیدؒ اور شاہ عبدالعزؒیز کا فیصلہ ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت ایک صاحب کے پاس حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی نامزد تصویر ہے اس کے متعلق کیا حکم ہے؟ اس کے ساتھ کیا معاملہ کرنا چاہئے؟ فرمایا کہ حضرت مولانا شہید اور شاہ عبدالعزیز صاحب کے زمانہ میں بھی ایسی بات پیش آئی تھی، ایک شخص نے آکر حضرت شہیدؒ سے سوال کیا کہ میرے پاس ایک تصویر ہے جو حضور کے ساتھ نامزد ہے میں اس کے ساتھ کیا معاملہ اور کیا برتاؤ کروں ؟ فرمایاکہ معاملہ کیا ہوتا حضور کے نامزد ہونے سے حکم شرعی نہیں بدلتا، پھر یہ شخص حضرت شاہ عبدالعزیز صاحبؒ کے پاس پہنچا اور یہی عرض کیا حضرت شاہ صاحب نے دریافت فرمایا کہ جاندار ہے یا بے جان؟ عرض کیا کہ بے جان! فرمایا کہ جب صاحب تصویر حضور صلی اللہ علیہ وسلم بے جان ہوگئے تھے تو کیا معاملہ کیا گیا تھا؟ عرض کیا کہ غسل و کفن دے کر دفن کردیا گیا تھا، فرمایا: تم بھی ایسا کرو کیوڑے اور گلاب سے غسل دوا ور بہت قیمتی کپڑے میں لپیٹ کر کسی ایسی جگہ دفن کردو جہاں کسی کا پاؤں نہ پڑے، بات ایک ہی ہے کہ وہ تصویر محو کردی گئی یعنی ختم کردی گئی مگر عنوان کا فرق ہے، دوسرے طریقہ کا اختیار کرنا سہل ہوگیا پھر تدریجا ًپہلا طریقہ گوارہ ہوگیا۔حضرت تھانویؒ کا فیصلہ پھر سائل نے عرض کیا کہ (فلاں صاحب) یہ کہتے تھے کہ اس کو لے کر حضرت کی خدمت میں حاضر ہوں گا اور سپرد کرکے چلاآؤں گا، حضرت جو چاہیں اس کے ساتھ