آداب افتاء و استفتاء مع علمی و فقہی مکاتبت و مکالمت |
فادات ۔ |
|
فصل اللہ ایسا عالم ومفتی نہ بنائے ایسے عالم ومفتی مستحق تعزیرومستحق قتل ہیں (۱)آج کل تو بعضے علماء بھی ایسے ہی ہوتے ہیں ’’الموڑہ ‘‘میں ایک عورت نے ایک عالم سے پوچھا کہ کوئی صورت ایسی بھی ہے کہ شوہر سے بغیر طلاق کے علیحدگی ہوجائے ، وہ عورت اپنے کسی آشناسے نکاح کرنا چاہتی تھی اور شوہر طلاق نہ دیتا تھا تو اس ظالم نے کہا ہاں ایک صورت ہے کہ تو کافر ہوجا(نعوذباللہ منہ) کفر سے بدوں طلاق ہی کے نکاح ٹوٹ جائے گا ، پھر بعد عدت کے مسلمان ہوجانا اور جس سے چاہے نکاح کرلینا ، مگر اس کمبخت نے کفر خرید کربھی مسئلہ ناتمام بتلادیا کیونکہ یہ تومسئلہ ہے کہ ارتداد سے نکاح ٹوٹ جاتا ہے ،مگر اس کے ساتھ ہی حاکمِ اسلام کو یہ حکم بھی ہے کہ اس عورت کو اسلام پر اور اسی پہلے مرد سے نکاح کرنے پر مجبور کرے،ارتداد کے بعد یہ عورت مرتدہ کسی اور مرد سے نکاح نہیں کرسکتی۔ اگر کوئی عورت نکاح توڑنے کے لئے مرتد ہوجائے اس کو اسلام پر مجبور کرکے پہلے ہی شوہر کے ساتھ نکاح کرنے پر مجبور کیا جائے گا وہ کسی دوسرے سے نکاح نہیں کرسکتی پس اس عالم کا یہ کہنا غلط تھا کہ کفر کے بعد تو جس سے چاہے نکاح کرسکتی ہے، وہ مولوی تو فوراً ہی کافر ہوگیا کیونکہ رضا بالکفر کفر ہے خواہ اپنے کفر سے رضا ہو یا غیر کے کفرسے۔ یعنی اگر کوئی شخص اپنے لئے کفر کو پسندنہ کرے مگر دوسرے کے کافر ہونے سے راضی ہوتو خواہ دوسرا کافر ہو یانہ ہومگر یہ راضی ہونے والا فوراً ہی کافرہوگیا اگر