آداب افتاء و استفتاء مع علمی و فقہی مکاتبت و مکالمت |
فادات ۔ |
|
نسب نامہ ہائے فاروقیاں سے متعلق رجوع نسب نامہ فاروقیہ سے متعلق ایک صاحب کے مفصل سوال کے جواب میں تحریرفرماتے ہیں : جواب:مکرمی السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ‘ آپ کے خط سے بڑی گنجلک رفع ہوئی ، جزاکم اللہ تعالیٰ علیٰ ہٰذہ الافادۃ ۔ اعلان: اس کے قبل جو کچھ اس تحقیق کے خلاف میری تحریر ہو اس سے رجوع کرتاہوں جیسا کہ ایک بار مختصر اً اس کے قبل بھی ضمیمہ تتمہ سادسہ میں بابت نصف آخر ۱۳۳۶ھ میں ایک اور دلیل کی بناپر اسی طرح رجوع کرچکا ہوں ،ا ب مکرراس رجوع کو مؤکدکرتاہوں ۔۱؎بعض اغلاط کی تصحیح وتنبیہ پر شکریہ اور دعائیہ کلمات سوال(۵۸۹)حضرت مولانا محمد صدیق صاحب مدظلہ‘ نے فرمایا تھا کہ جب تو حضرت کی خدمت میں خط لکھے تو میرا بھی سلام لکھ دیجئے ،اور یہ کہ میرا ارادہ کئی مرتبہ ہوا کہ اس قصہ کے متعلق لکھواؤں جو مرزابیدل اور ایرانی کا ہے ،کہ ایک ایرانی فاضل، مرزاکے مضامینِ تصوف دیکھ کر ان سے مستفید ہونے آیا تھا ،اور ان کو ڈاڑھی تراشتے یامنڈواتے دیکھ کر کہا تھا کہ’’ آغا ریش می تراشی‘‘ الخ اس قصہ کو حضرت کی زبانی کسی وعظ میں قتیل کی طرف منسوب کرتے سنا تھا ، حالانکہ مرزابیدل کا قصہ ہے، قتیل توہندوبچہ تھا ، مسلمان ہوکر رافضی ہوگیا تھا ،ا س کو تصوف سے کچھ تعلق نہ تھا ، اھ یہ مضمون ان کے ارشاد کے موافق لکھ دیا۔ ------------------------------ ۱؎ امدادالفتاویٰ ج۴ص۵۳۹