آداب افتاء و استفتاء مع علمی و فقہی مکاتبت و مکالمت |
فادات ۔ |
|
ضرورہے کہ اس کے منہ سے بھی کوئی کلمہ کفریہ نکلا ہوگا اور نکاح کے وقت اس کو کلمے پڑھائے نہیں گئے ،اس لئے یہ مرتدہ ہے اور مرتدہ کے ساتھ نکاح صحیح نہیں ہوتا لہٰذا یہ عورت منکوحہ نہیں ہے تو اس کی ماں ساس بھی نہیں پس اس کی ماں سے نکاح درست ہے ، رہا یہ کہ وہ منکوحہ کی ماں نہیں تو موطؤہ کی ماں تو ہے جس سے حرمت مصاہرت کا مسئلہ متعلق ہے تویہ ابوحنیفہ کا اجتہادی مسئلہ ہے جو ہم پر حجت نہیں ، حرمت مصاہرت کو اس نے غیر مقلدی کی مدمیں اڑادیا ،اور ساس کو منکوحہ کی تکفیر سے اڑادیا اور یہ سب ترکیبیں ہزارروپئے نے سکھلائیں ۔۱؎غلط مسئلہ بتانے اورغلط فتویٰ دینے والا ملعون ہے حضرت علی ؓ سے مروی ہے کہ اللہ تعالیٰ اس شخص پر لعنت کرے جو غیر اللہ کے واسطے ذبح کرے اور وہ شخص ملعون ہے جو کسی اندھے کورستہ بچلادے(یعنی غلط راستہ بتلادے)روایت کیا اس کو مسلم اور رزین نے۔مختصراً فائدہ :حدیث میں راہ سے اندھے کو بچلانے (یعنی غلط راستہ بتلانے )کی ملعونیت مصرح ہے اور ظاہر ہے کہ آخرت کی راہ دنیا کی راہ سے زیادہ اہم ہے اور اس کا اعمیٰ راہ دنیا کے اعمیٰ سے زیادہ اشدواحوج الی الہدایہ ہے ۔جب اس اعمیٰ ظاہرکو راہِ ظاہر سے بچلانے والا ملعون ہے تواعمیٰ باطن کو (غلط مسئلہ بتلاکر) راہ باطن سے بچلانے والا کس قدر ملعون ہوگا ۔۲؎ ------------------------------ ۱؎ وعظ اصلاح ذات البین ملحقہ آداب انسانیت ص۳۵۸،۳۵۷ ۲؎ (التکشف عن مھمات التصوفص :۳۸۲)