آداب افتاء و استفتاء مع علمی و فقہی مکاتبت و مکالمت |
فادات ۔ |
|
مسلمانوں کے اوقاف کے انتظامی معاملات میں غیر مسلم حکومت کو دخیل بنانا جائز ہے یا نہیں ۔ اس وفد نے تھا نہ بھون پہنچنے سے قبل ڈاک میں چند سوالات لکھ کر جو تعداد میں سو کے قریب تھے حضرت کی خدمت میں بھیجے تھے کہ ہم ان سوالات کے جوابات حضور سے لینا چاہتے ہیں ۔ مگر حضرت والا کثرت مشاغل کی وجہ سے ان سوالات کو دیکھ بھی نہیں سکے۔ جب ان کی آمد کی تاریخ معلوم ہوئی تو حضرت والا نے ان حضرات کے استقبال کے لیے مولانا شبیر علی صاحب زاد مجدہم کو (جو قصبہ کے رئیس اعظم اور حضرت والا کے بھتیجے ہیں ) اسٹیشن پر بھیجا اور اس وفد کے قیام کا انتظام بھی حضرت والا نے مولانا شبیر علی صاحب زاد مجدہم کے دولت خانہ پر تجویز فرمایا۔ جب وفد کے ارکان تھانہ بھون پہنچ گئے تو حضرت والا خود ان کی قیامگاہ پر گفتگو کرنے کے لیے تشریف لے گئے تاکہ ان کو آنے کی تکلیف نہ ہو۔ پھر ملاقات کے بعد ایک بڑے کاغذ پر ایک یادداشت جس میں چند نمبر بطور اصول موضوعہ کے تھے، لکھ کر جناب حافظ ہدایت حسین صاحب کانپوری بیرسٹر کو جو اس وفد کے صدر تھے دے دی، اور درخواست کی کہ سب حضرات کو پڑھ کر سنا دیجئے کہ ان اصول پر گفتگو ہوگی وہ اصول موضوعہ حسب ذیل تھے۔نقل یادداشت متعلق تجویز قانون نگرانی اوقاف نمبر۱… وقف کرنا ایک مالی عبادت اور خالص عبادت ہے جیسے زکوٰۃ دینا مالی عبادت ہے اور خالص عبادت ہے ، رد المحتار شرح الدر المختار میں ہے وکذا علی العتق والوقف والاضحیۃ الخ۔ (نمبر۲) گو وقف کا نفع بعض اوقات عباد کو بھی پہنچتا ہے جب کہ ان عباد کے