آداب افتاء و استفتاء مع علمی و فقہی مکاتبت و مکالمت |
فادات ۔ |
|
بھی کراہت نہ رہے گی ،مگر اول صورت اولیٰ ہے ،یعنی نویں دسویں کا‘‘۔۱؎؎شب برات میں خصوصیت سے ایصال ثواب سے متعلق رجوع (شب برات کے موقع پر ایصال ثواب کے تعلق سے حضرت تھانویؒ نے تحریر فرمایاتھا کہ اس موقع پر) ’’اگر کچھ صدقہ خیرات یاکھانا وغیرہ بھی پکاکر بخش دیاجائے کوئی مضائقہ نہیں ‘‘(اس کے بعد یہ رجوع تحریر فرمایا) تنبیہ:مضمون بالامیں بعض علماء نے کلام فرمایا ہے اور محاکمہ کے بعد احقر نے اس سے رجوع کرلیا ہے پس اس پر وقت کی تخصیص کے ساتھ عمل نہ کیا جائے ۔۲؎ احقر کے دعوے کا دوسرا جزیہ تھا کہ(قبرستان جاکرمردوں کے لئے )دعاء کرناتو حدیث سے ثابت ہے اور اس دعاء پر ایصال ثواب کے دوسرے طریقوں کو قیاس کیا جاسکتا ہے ،اپنے (اس دوسرے )دعوے سے رجوع کرتاہوں ۔۳؎تمثال نعل شریف جناب محمد رسول اللہ ﷺ کے متعلق رجوع تمثال نعل شریف جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق حضرت اقدس تھانویؒ نے ایک رسالہ تحریر فرمایا تھا ’’نیل الشفا بنعل المصطفی‘‘ اس کی وجہ سے بعض لوگ غلو کا شکار ہونے لگے ،بعض اہل علم نے اس کی طرف توجہ دلائی ،اس سلسلہ کی پوری مکاتبت امدادالفتاویٰ میں موجود ہے جس میں اخیر میں یہ تحریر موجود ہے: ’’میں اعلان کرتاہوں کہ دوسرے حضرات کی تحقیق پر عمل کیا جائے اور میری تحریر کو مرجوع بلکہ مجروح وممنوع عنہ بلکہ مرجوع عنہ سمجھاجاوے‘‘ ۔۔۔بحکم دع مایریبک الیٰ مالا یریبک الحدیث اپنے رسالہ ’’نیل الشفا بنعل المصطفی‘‘ سے رجوع کرتاہوں اور کوئی درجہ تسبب ------------------------------ ۱؎ امدادالفتاویٰ۱۲۰ج۲ ۲؎ زوال السنہ عن اعمال السنہ ص۱۷ ۳؎ امدادالفتاویٰ ۴/۲۸