آداب افتاء و استفتاء مع علمی و فقہی مکاتبت و مکالمت |
فادات ۔ |
|
علمی وتحقیقی کام واقعہ یہ ہے کہ آپ کی توجہ اس قدر مفید بلکہ نہایت اہم کام کی طرف مبذول ہوئی ہے کہ اس کے لئے خداوندی رہنمائی اور ذکاوت نافعہ کے بغیر آمادگی نہیں ہوسکتی تھی یہ محض اللہ کا فضل ہے ،ہوسکتا ہے کہ ناواقف کی نظر میں یہ کام اتنا اہم نہ ہوجتنافی نفسہ ہے لیکن حقیقۃً کسی بڑے تحقیقی وعلمی کام سے کم اہم نہیں ۔ (حضرت مولانا برہان الدین صاحب سنبھلی دامت برکاتہم)مشکل ترین کام ،ترتیب نہیں تصنیف تمہاری کتابوں کو دیکھ کر بے حدخوشی ہوئی یہ آسان کام نہیں ہزاروں صفحات کا مطالعہ کرنا، ان کا فن اور موضوع مقرر کرنا، پھر ان کی ترتیب دینا بہت مشکل کام ہے ،یہ کتابیں محض تمہاری ترتیب نہیں بلکہ تصنیف ہیں ، اللہ کا شکر اداکرو۔ (حضرت مولانا محمدیونس صاحب مدظلہ العالی شیخ الحدیث مظاہر علوم سہارنپور)اہم اور نافع کام اہم اور نافع کام کی توفیق آپ کو منجانب اللہ ملی، مسرت ہے، بارک اللہ وتفبل اللہ ۔ (خود بھی) منتفع ہوا ، طلبہ اور اہل علم کو یہ مضامین سنائے گئے ۔ (محی السنہ حضرت مولانا الشاہ ابرارالحق صاحب مدظلہ ‘ العالی) (چشمۂ فیض)مجھے خوشی ہے کہ جناب مولانا زید صاحب مجدہم نے محنت شاقہ برداشت کرکے بکھرے ہوئے مضامین کو موضوع وارعناوین کے تحت جمع کردیا ہے اللہ تعالیٰ تمام مسلمانوں کو خاص طورپر طلباء اوراہل مدارس کو اس چشمۂ فیض سے سیراب ہونے کی توفیق عطاء فرمائے ۔ (مولانا مفتی سعید احمد صاحب پالنپوری )