آداب افتاء و استفتاء مع علمی و فقہی مکاتبت و مکالمت |
فادات ۔ |
|
کے ہوتا ہے اور اللہ تعالیٰ نے نبی کی شان میں یہ ہدایت فرمائی ہے کہ ان کے باہر آنے کا انتظار کیاجائے ، حضرت ابوعبیدہ نے فرمایا کہ میں نے کبھی کسی عالم کے دروازہ پر جاکر دستک نہیں دی بلکہ اس کا انتظار کیا کہ وہ خود ہی جب باہر تشریف لاویں گے اس وقت ملاقات کروں گا ۔(روح المعانی)۱؎بغیر علم کے فتویٰ دینا حرام ہے سوال (۹۱) اگر کوئی شخص جوعالم نہیں ہے کسی شرعی مسئلہ جواز یاعدم جواز کا فتویٰ دے اس کی نسبت کیا حکم ہے؟ الجواب: بغیر علم کے فتویٰ دینا حرام ہے اور جو شخص اس کے غلط فتوے پر عمل کرے گا اس کا گناہ بھی اس مفتی کے سر رہے گا ،اور کفارہ اس گناہ یہ ہے کہ اپنے فتوے کے غلط ہونے کا اعلان کرے اور اللہ تعالیٰ سے توبہ کرے۔۲؎ ------------------------------ ۱؎ معارف القرآن سورۃ حجرات پ۲۶ص۱۰۲ج۸ ۲؎ امدادالمفتین،کتاب العلم ص۱۹۷