آداب افتاء و استفتاء مع علمی و فقہی مکاتبت و مکالمت |
فادات ۔ |
|
حضرت اقدس تھانوی ؒ پر چند الزامات اور حضرت تھانوی ؒ کا جواب مولاناعبدالماجدصاحبؒ تھانویؒ کی خدمت میں ایک عریضہ میں تحریرفرماتے ہیں : سوال:’’پچھلے دنوں جناب والا سے متعلق عجب عجب اتہامات سننے میں آئے ، ایک صاحب نے ایک مشہور مولوی صاحب کے حوالہ سے بیان کیا کہ جناب نے یہ فتویٰ دے رکھا ہے کہ جب تک جسم پر ولایتی کپڑے کا کوئی جزء نہ ہوگا نماز درست نہ ہوگی، معاذاللہ ۔ ایک دوسرے صاحب نے بیان کیا کہ آپ نے بیان القرآن سورۂ مائدہ کی آیت وَلَتَجِدَنَّ اَشَدَّالنَّاسِ عَدَاوَۃً کے تحت میں گورنمنٹ انگریزی کے ساتھ موالات ومودت فرض قراردی ہے ، پہلے افتراء (بہتان) کی توزبانی تردید کرکے خاموش رہا ،اس دوسرے افتراء کی تردید اصل تفسیر سے اقتباس دے کر اب کی ہفتہ کے پر چہ سچ میں کررہاہوں ‘‘ حضرت اقدس تھانویؒ نے جواب تحریرفرمایا: یہ آپ کی محبت ہے مگر مجھ کو توطبعاً اچھا نہیں معلوم ہوتا ،اس اتہام میں نہ ان کا ضرر نہ میرا ،بلکہ جواب دینے میں ان کا یہ ضرر ہے کہ اب تووہ اتہام میں معذور ہیں اور جب وہ جواب پر مطلع ہوکر قبول نہ کریں گے توعاصی (گنہگار) ہوں گے توایک مسلمان کو عاصی بتانا کیافائدہ ۔ سوال : حیرت ہی ہوتی رہتی ہے کہ بعض لوگ افتراء کرنے پر اور بعض لوگ