آداب افتاء و استفتاء مع علمی و فقہی مکاتبت و مکالمت |
فادات ۔ |
|
کفراختلافی کاحکم کفراختلافی میں کفرکا یابینونۃ زوجہ کا فتویٰ دیاجائے گا ، البتہ احتیاطاً تجدید اسلام وتجدیدنکاح کیا جائے گا اور اس تجدید کے لئے حلالہ کی ضرورت نہیں ۔ فی الدرالمختار وارتد اداحدہما ای الزوجین فسخ فلاینقص عددا عاجل بلا قضاء (مع الشامی ص ۶۴۳ج۱ )وفی الشامی تحت قولہ فلاینقص عددا فلوارتدمراراوجددالاسلام فی کل مرۃ جددالنکاح علی قول ابی حنیفۃ کل امراتہ من غیر اصابۃ زوجہ ثان بحرعن الخانیۃ نیز چونکہ تجدید نکاح کا حکم احتیاط کے سبب ہے اگر وہ اس پر راضی نہ ہوتب بھی اس کی زوجہ کو دوسرے سے نکاح جائز نہ ہوگا ،البتہ معصیت ہونے کی صورت میں توبہ واجب ہوگی ،کماسبق۔۱؎اگر کسی جماعت کے کفر میں ترددیااختلاف ہوتو کیا حکم ہے؟ اگر کسی خاص شخص کے متعلق یاکسی خاص جماعت کے متعلق حکم بالکفر میں تردد ہو خواہ ترددکے اسباب علماء کا اختلاف ہو، خواہ قرائن کا تعارض ہو یا اصول کا غموض ہو تو اسلم یہ ہے کہ نہ کفر کا حکم کیا جائے نہ اسلام کا ، حکم اول میں توخود اس کے معاملات کے اعتبار سے بے احتیاطی ہے اور حکم ثانی میں دوسرے معاملات کے اعتبار سے بے احتیاطی ہے ، پس احکام میں دونوں احتیاطوں کو جمع کیا جائے گا یعنی نہ اس سے عقدمناکحت کی اجازت دیں گے نہ اس کی اقتدا ء کریں گے نہ اس کا ذبیحہ کھائیں گے اور نہ اس پر سیاسیات کافرانہ جاری کریں گے ، اگر تحقیق کی قدرت ہو تواس کے عقائد کی تفتیش کرلیں گے اور اس تفتیش کے بعد جوثابت ہو ویسے احکام جاری کریں گے، اور ------------------------------ ۱؎ امدادالفتایٰ مسائل شتی ص:۵۹۵ج۴