آداب افتاء و استفتاء مع علمی و فقہی مکاتبت و مکالمت |
فادات ۔ |
|
یہ رائے صحیح نہیں کہ احکام شرعیہ میں علماء کو کمیٹی قائم کرکے اخلاف ختم کرلینا چاہئے.....................۴۱۶ یہ خواہش غلط ہے کہ احکام ومسائل میں سب علماء جمع ہوکر ایک شق پر متفق ہوجائیں .........................۴۱۷ علماء کے مسئلوں اور مفتیوں کے فتوؤں کو ردکرنا دراصل اللہ ورسول کے فرمان کو رد کرنا اور مقابلہ کرنا ہے ........................۴۱۷ احکام شرعیہ اور دینی مسائل میں اپنی رائے کو دخل دینا ناجائز ہے.........................۴۱۸ عامی شخص اور غیر مجتہد کومجتہد کے قول اور فتویٰ کااتباع لازم ہے............................۴۲۰ فتویٰ کی مخالفت کس کو کہتے ہیں ؟...............۴۲۱ فصل(۳) علماء ومفتیوں میں ا ختلاف کے وقت عوام کے لئے دستورالعمل...........................۴۲۲ حق تک پہونچنے کا اور اہل حق کی پہچان کا ایک طریقہ...........................................۴۲۳ دونوں طرف دلیل موجود ہے تو عوام کس کے فتوے کو ترجیح دیں ؟.....................۴۲۳ علماء اور مفتیوں کے اختلاف کے وقت عوام تحقیق کے بعد اخلاص کے ساتھ جس کا بھی اتباع کریں گے کافی ہے......۴۲۵ احکام میں علماء کا اختلاف رحمت ہے اس سے بدگمان نہ ہونا چاہئے..................۴۲۸ مفتی کے فتوے پر بغیر دلیل معلوم کئے عمل کرنا جائز ہے..................... ۴۲۹ علماء کے اختلاف کے وقت عوام کے لئے دستورالعمل......................... ۴۲۹ ’’استفت بالقلب‘‘ کی تشریح اور اس کا محل وموقع............................. ۴۳۰ حق تک پہونچنے کے لئے دعا کی ضرورت اور اس کا فائدہ ۴۳۱