آداب افتاء و استفتاء مع علمی و فقہی مکاتبت و مکالمت |
فادات ۔ |
|
مسئلہ پوچھنے او رفتویٰ لینے میں ایک عالم ومفتی کو متعین کرنے کی ضرورت ومصلحت..................... ۴۳۲ عوام کے لیے ضروری دستور العمل.....................۴۳۵ مستفتیوں کے لئے چند ضروری ہدایات وآداب....................................................۴۳۷ استفتاء لکھنے کے آداب.....................۴۳۷ متفرق آداب.....................۴۳۸ ضمیمہ آداب المستفتی از حضرت مولانا مفتی محمد شفیع صاحبؒ عوام الناس پر علماء ومفتیوں سے مسئلہ معلوم کرکے عمل کرنا اور ان کی تقلید کرنا واجب ہے .....................۴۳۹ دلائل کی حاجت نہیں ................۴۳۹ بلاضرورت سوال کرنے کی ممانعت...............۴۴۰ فتویٰ لینے اور مسئلہ پوچھنے سے پہلے مستفتی کی ذمہ داری................ ۴۴۱ علماء ومشائخ اور مفتیان کرام کا ادب واحترام ضروری ہے کیونکہ وہ نائب رسول اور نبی کے جانشین ہیں ...........۴۴۲ عالم اپنی قوم میں مثل نبی کے ہوتا ہے............................................. ۴۴۳ بغیر علم کے فتویٰ دینا حرام ہے.................................................. ۴۴۴ اہل علم اور مفتیوں میں اختلاف ہو توعوام کیاکریں ............................ ۴۴۵