آداب افتاء و استفتاء مع علمی و فقہی مکاتبت و مکالمت |
فادات ۔ |
|
جس مسئلہ کا جواب جاچکا ہو دوبارہ اس کا جواب نہیں دینا چاہئے............... ۱۶۴ فصل (۶) کس حالت میں اور کس قسم کے خطوط کا جواب نہیں دینا چاہئے............. ۱۶۵ غیر جوابی خطوط کا جواب بیرنگ بنا کر نہ بھیجنا چاہئے.............۱۶۵ ڈاک کے قوانین کے خلاف کوئی کام نہ کیجئے .............۱۶۶ اگر فتوے میں کاغذ جوڑنا پڑے تو کیا کرنا چاہئے.............۱۶۶ اگر ایک ہی خط میں بہت سے سوالات ہوں تو کیا کرنا چاہئے .............۱۶۷ وعظ و تقریر میں مسائل نہیں بیان کرنا چاہئے.............۱۶۷ مسئلہ بتلانے اور فتویٰ لکھنے کی اجرت............. ۱۶۸ ایک اہم ہدایت........ ............. ۱۶۸ دوسروں کے فتووں پر دستخط کرنے کی بابت ضروری ہدایت......... ۱۶۸ مفتیوں کے لیے چند ضروری ہدایات............................................... ۱۶۹ افتاء سے متعلق چند کوتاہیوں کی اصلاح......................................... ۱۶۹ فتاویٰ نویسی سے متعلق حضرت تھانویؒ کے اصول وضوابط................. ۱۷۱ مُہر لگانے کے سلسلہ میں حضرت تھانویؒ کامعمول............................ ۱۷۱ اہل علم و ارباب فتاویٰ کی ذمہ داری.............................................. ۱۷۲ حضرت تھانویؒ کے یومیہ فتاوی لکھنے کی مقدار.......................... ۱۷۳ فصل(۷) متعصبین ومعترضین کے اعتراضوں کے جواب میں حضرت تھانویؒ کا نظریہ ۱۷۴