آداب افتاء و استفتاء مع علمی و فقہی مکاتبت و مکالمت |
فادات ۔ |
|
معترضین کے اعتراض اور طعن وتشنیع کے جواب میں حضرت تھانویؒ کا معمول۱۷۵ معقول اور صحیح جواب بھی متعنّت کے تعنت کو رفع نہیں کرسکتا ............. ۱۷۶ ایک فتوے کی وجہ سے قتل کی دھمکی .............۱۷۶ دھمکی کا خط........................۱۷۷ حکیم الامت حضرت تھانویؒ کا جواب............. ۱۷۸ ایسے حالات میں اہل علم وارباب فتاویٰ کے لئے مشورہ.............۱۷۹ حضرت اقدس تھانوی ؒ پر چند الزامات اور حضرت تھانوی ؒ کا جواب .....................۱۸۰ حضرت اقدس تھانویؒ پر ناانصافی وبداخلاقی کا الزام اوراس کا جواب.................۱۸۱ ایسے سوالات کے جوابات دینے کا میرامزاج نہیں ........................... ۱۸۲ ایک وعظ کی بعض باتوں پر ایک صاحب کا اشکال اور حضرت تھانویؒ کا جواب۱۸۳ فصل(۸) ضرورت کے وقت اہل افتاء کو بھی استفسار وتحقیق کی ضرورت .......... ۱۸۴ اپنی تحقیق وتحریر پر اصرار نہیں .............................................. ۱۸۴ فیصلہ کے لئے دیگر علماء محققین سے مراجعت ............................ ۱۸۵ کبارعلماء سے مراجعت کے بعد مزید بحث کو جاری رکھنے سے معذرت..... ۱۸۵ تردد کے بعد دوسروں کے فتوؤں کے ساتھ موافقت ۱۸۶ ہمارے اکابر اپنی غلطیوں کے اقرار سے کبھی نہیں شرمائے................. ۱۸۶ فصل(۹) تصحیح الاغلاط و ترجیح الراجح کا سلسلہ....................................... ۱۸۷ اپنی غلطی واضح ہوجانے کے بعد اس سے رجوع کا اعلان................ ۱۸۷