آداب افتاء و استفتاء مع علمی و فقہی مکاتبت و مکالمت |
فادات ۔ |
|
رفع یدین کرنے کے شرط پر نکاح کرنے سے سلبِ ایمان کا خطرہ ......... ۱۱۵ اور اس پر ایک اشکال اور اس کا جواب .......................................... ۱۱۵ دوسرے مذہب پر فتویٰ دینے کے سلسلہ میں نہایت ضروری تنبیہ.............. ۱۱۶ دوسرے مذہب پر فتویٰ دینے کی چند مثالیں ................................ ۱۱۷ ناجائز کا فتویٰ دینے کے ساتھ جائز صورت بتلانے کابھی اہتمام............. ۱۱۸ جائز صورت اور حلال شکل بتانے کا اہتمام.............۱۱۸ جواب میں سوال سے زائد مفید باتوں کا اضافہ.............۱۲۰ تقویٰ کے مقابلے میں فتویٰ کو کب ترجیح ہوتی ہے .............۱۲۰ فصل (۳) جب تک کہ شرح صدر نہ ہو اس وقت تک جواب دینا جائز نہیں ..........................۱۲۱ جواب سے قبل سوال کی توضیح بھی ضروری ہے.............۱۲۲ صورت مسئلہ کی تعیین بھی ضروری ہے.............۱۲۲ مجمل و مبہم غیر منقح سوالات ہوں تو کیا کرنا چاہئے.............۱۲۲ قابل تنقیح سوالات میں جواب سے پہلے تنقیح کی ضرورت................... ۱۲۳ جس فتوے کے بارے میں اطمینان نہ ہو کہ یہ سوال کسی سازش کے تحت ہے یا اس سے غلط فائدہ اٹھائے جانے کا خطرہ ہو اس کے جواب سے گریز................ ۱۲۵ حکیم الامت حضرت تھانویؒ کا جواب ........................................ ۱۲۷ احتمالِ فتنہ کی صورت میں جواب سے گریز................................ ۱۲۸ اہم اور مفید سوال پر اظہار خوشی................................................ ۱۲۸ مبہم ومہمل غیر منقح سوال کا جواب نہیں دینا چاہئے........................... ۱۲۹