بیانات سیرت نبویہ صلی اللہ علیہ و سلم |
|
ارشاد نبوی ہے : اَلْکَلِمَۃُ الْحِکْمَۃُ ضَالَّۃُ الْمُؤْمِنِ، فَحَیْثُ وَجَدَہَا فَہُوَ أَحَقُّ بِہَا۔(مشکوۃ المصابیح: کتاب العلم) علم و حکمت کی بات صاحب ایمان کی متاع گمشدہ ہے ،لہذا جہاں سے بھی علم ملے ، صاحب ایمان اس کوحاصل کرنے کا سب سے بڑھ کر حقدار ہے۔ یہ پہلا سبق تھا کتابِ ہدیٰ کا، جو علم اور نبوت کے رشتے کو آشکارا کررہا ہے، حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے اپنا طریقۂ زندگی بتاتے ہوئے سب سے پہلے فرمایا تھا: اَلْمَعْرِفَۃُ رَأسُ مَالِيْ۔(الشفاء: قاضی عیاض :۱/۱۲۸) معرفت میرا سرمایۂ زندگی ہے۔ mvm