بیانات سیرت نبویہ صلی اللہ علیہ و سلم |
|
اَلسَّلامُ عَلَیْکَ اَیْہَا النَّبِیُ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرْکَاتُہ۔ نہ پڑھ لے۔ اَلتَّحِیَّاتُ لِلّٰہٖ وَالصَّلَوَاتُ وَالْطَّیِّبَاتُ، اَلسَّلامُ عَلَیْکَ اَیُّہاَ النَّبِیُّ وَرَحْمَۃُ اللّٰہٖ وَبَرَکَاتُہُ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْنَا وَعَلَی عِبَادِ اللّٰہِ الصَّالِحِیْنَ، اَشْہَدُ اَنْ لاَ اِلٰہ اِلاَّ اللّٰہُ وَاَشْہَدُ اَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُہُ وَ رَسُوْلُہُ۔ تمام قولی و مالی و بدنی عبادتیں صرف اللہ ہی کے لئے ہیں ، اے نبی آپ پر اللہ کی رحمتیں ہوں ، برکتیں ہوں ، سلامتی ہو ، ہم پراور اللہ کے تمام نیک بندوں پر سلامتی ہو، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبودنہیں ، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمدااللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں ۔ ہر مسجد میں ، ہر گھر میں ، سفر میں ، حضر میں ، سواریوں میں ، جہازوں پر، جہاں جہاں بھی اللہ کے بندے تکبیر تحریمہ کے لئے ہاتھ اٹھاکر کھڑے ہوجاتے ہیں اور اللہ کی عبادت کرتے ہیں ، ان کی عبادت اس پر مکمل ہوتی ہے کہ وہ رسول صلی اللہ علیہ و سلم کرم صلی اللہ علیہ و سلم کی خدمت میں درود وسلام کا نذرانہ پیش کرتے ہیں ، اور اس دنیا میں کونسا ایسا لمحہ ہے جب اس پوری فضائے بسیط میں ’’اَشْہَدُ أَنْ لَا إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ وَأَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّداً رَسُوْلُ اللّٰہِ‘‘ کی صدا بلند نہ ہورہی ہو، توحید ورسالت کی یہ گواہی عرب میں بھی دی جارہی ہے، عجم میں بھی، مشرق میں بھی دی جارہی ہے، مغرب میں بھی، یہ گواہی آبادی میں بھی دی جارہی ہے، ویرانے میں بھی، دشت وجبل میں ، بیابان وصحراء میں ، پہاڑوں اور غاروں میں ، شہروں اور قصبوں میں ، کونسا وہ خطۂ زمین ہے جہاں اللہ کے دین کے متوالے، محمد رسول صلی اللہ علیہ و سلم للہ اکے شیدائی اور بلال کے غلام ’’أَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّداًعَبْدُہُ وَ رَسُوْلُہُ‘‘ نہ کہہ رہے ہوں ، یہ تذکرہ، یہ ذکر جمیل، یہ چرچے آپ کے نام کی برکت کا کھلا ظہور ہیں ۔