بیانات سیرت نبویہ صلی اللہ علیہ و سلم |
|
مُحَمَّداً عَبْدُہُ وَرَسُوْلُہُ،وَ تُقِیْمَ الصَّلاَۃَ، وَتُوْتِیَ الزَّکَوۃَ، وَ تَصُوْمَ رَمَضَانَ، وَتَحُجَّ الْبَیْتَ اِنِ اسْتَطَعْتَ اِلَیْہِ سَبِیْلاً، قَالَ صَدَقْتَ، فَعَجِبْنَا لَہُ یَسْأَلُہُ وَیُصَدِّقُہُ، ثُمَّ قَالَ: أَخْبِرْنِيْ عَنِ اْلإِیْمَانِ؟ قَالَ: اَلإِیمْاَنُ أَنْ تُؤْمِنَ بِاللّٰہِ وَمَلاَئِکَتِہِ وَکُتُبِہِ وَرُسُلِہِ وَالْیَوْمِ الآخِرِ وَأَنْ تُؤْمِنَ بِالْقَدْرِ خَیْرِہِ وَشَرِّہِ، قَالَ: فَأَخْبِرْنِيْ عَنِ اْلإِحَسْانِ؟ قَالَ: أَنْ تَعْبُدَ اللّٰہَ کَأَنَّکَ تَرَاہُ، فَإِنْ لَمْ تَکُنْ تَرَاہُ فَإِنَّہُ یَرَاکَ، قَالَ: فَأَخْبِرْنِيْ عَنِ السَّاعَۃِ؟ قَالَ:مَا الْمَسْؤُلُ عَنْہَا بِأَعْلَمَ مِنَ السَّائِلِ، قَالَ: فَأَخْبِرْنِيْ عَنْ أَمَارَاتِہَا؟ قَالَ: أَنْ تَلِدَ الأَمَۃُ رَبَّتَہَا، وَأَنْ تَرَیَ الْحُفَاۃَ الْعُرَاۃَ الْعَالَۃَ رِعَائَ الشَّائِ یَتَطَاوَلُوْنَ فِيْ الْبُنْیَانِ، ثُمَّ انْطَلَقَ، فَلَبِثْتُ مَلِیًّا، فَقَالَ: یَا عُمَرُ! أَتَدْرِيْ مَنِ السَّائِلُ؟ قُلْتُ: اَللّٰہُ وَرَسُوْلُہُ أَعْلَمُ، قَالَ: إِنَّہُ جِبْرَئِیْلُ أَتَاکُمْ یُعَلِّمُکُمْ دِیْنَکُمْ۔ (متفق علیہ) اسی درمیان کہ ہم خدمت نبوی میں حاضر تھے، اچانک ہمارے سامنے انتہائی سفید کپڑوں میں ملبوس ، انتہائی سیاہ بالوں والا ایک شخص نمودار ہوا،اس پر سفر کا اثر معلوم نہیں ہوتا تھا، ہم میں سے کوئی اسے پہچانتا بھی نہ تھا، پھر اس نے اپنے گھٹنے آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے گھٹنوں سے ٹیک دیئے، اپنی ہتھیلیاں پہلے اپنی پھرآپ صلی اللہ علیہ و سلم کی رانوں پر رکھ دیں ، پھر اس نے کہا : اے محمد! مجھے اسلام کے بارے میں بتایئے، آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا : اسلام یہ ہے کہ تم اس بات کی گواہی دو کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ، اور محمد صلی اللہ علیہ و سلم للہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں ، نماز قائم کرو، زکوۃ ادا کرو، رمضان کے روزے رکھو اور بیت