بیانات سیرت نبویہ صلی اللہ علیہ و سلم |
|
(۲)دوسری بات آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے انسانی جان ومال وآبرو کی حرمت وعظمت کے تعلق سے فرمائی، انسانی بنیادوں پر جان ومال وآبرو کا احترام انسانیت کے نام محسن انسانیت اکا بہت بنیادی پیغام ہے۔ (مسلم: الحج: باب حجۃ النبی) (۳)تیسری بات یہ تھی: کُُلُّ شَيْئٍ مَنْ أَمْرِ الْجَاہِلِیَّۃِ تَحْتَ قَدَمَيَّ مَوْضُوْعٌ، وَدِمَائُ الْجَاہِلِیَّۃِ مَوْضُوْعَۃٌ، وَرِبَا الْجَاہِلِیَّۃِ مَوْضُوْعٌ۔(مسلم: الحج: باب حجۃ النبی) میں جاہلیت کی ہر بات کو ختم کرتا ہوں ، جاہلیت کی ہر رسم وعلامت ختم، جاہلیت کے تمام جھگڑے ختم، انتقام درانتقام کی ہر روش ختم، جاہلیت کے سارے سود ختم، یہ سب باطل ہیں ۔ (۴)چوتھی بات: فَاتَّقُوْا اللّٰہَ فِي النِّسَائِ۔(ایضاً) خواتین کے بارے میں صلی اللہ علیہ و سلم للہ سے ڈرو،ان کے حقوق ادا کرو۔ حقوقِ نسواں کے باب میں یہ پیغمبرانہ تلقین اور پھر آپ صلی اللہ علیہ و سلم کا مکمل اسوہ ان تمام گستاخوں کے لئے منہ توڑ جواب ہے جو اسلام کو عورتوں کے حقوق کا غاصب اور ان کی ترقی میں رکاوٹ کہتے ہیں ۔ (۵)پانچواں پیغام: وَقَدْ تَرَکْتُ فِیْکُمْ مَا لَنْ تَضِلُّوا بَعْدَہُ اِنِ اعْتَصَمْتُمْ بِہِ، کِتَابَ اللّٰہِ۔ قرآن کو مضبوطی سے تھام لو، گمراہی سے محفوظ رہوگے۔ (مسلم: الحج: باب حجۃ النبی)