بیانات سیرت نبویہ صلی اللہ علیہ و سلم |
|
إِنَّا لِلّٰہِ وَإِنَّا إِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ، اَللّٰہُمَّ أجُرْنِي فِي مُصِیْبَتِي وَأَخْلِفْ لِيْ خَیْراً مِنْہَا۔ بلا شبہ ہم اللہ کی ملکیت ہیں ، اور ہمیں اللہ ہی کے پاس لوٹ کر جانا ہے ،خدایا: میری اس مصیبت میں مجھے اجر عطا فرمائیے اور مجھے بہتر بدل عطا فرمایئے۔ تو اللہ تعالیٰ اس کو نعم البدل ضرور عطا فرماتا ہے، حضرت ابو سلمہ کے انتقال کے بعد میں نے یہ دعا پڑھی، لیکن سوچتی رہی کہ ابوسلمہ کا نعم البدل کیا ہوسکتا ہے،لیکن پھر آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے مجھ سے نکاح فرمایا اور اللہ نے مجھکو ابوسلمہ سے بہتر شوہر عطا فرمادیا۔ (مسلم: الجنائز: باب ما یقال عند المصیبۃ) mvm