آداب افتاء و استفتاء مع علمی و فقہی مکاتبت و مکالمت |
فادات ۔ |
|
فصل اختلافی مسائل کی شان...................................... ۷۸ اختلافی مسائل میں ہمارے اکابر کا توسع ................................... ۷۸ شاگرد کا استاداورمرید کا اپنے پیر کے فتوے پر اعتراض کرنا....................... ۷۹ مجتہدین کے اختلافی مسائل میں بحث و تحقیق کی زیادہ کاوش مناسب نہیں ..................... ۹ اختلافی مسائل میں توسع کے حدود............... ۸۰ مختلف فیہ مسائل میں وسعت دینی چاہئے............................ ۸۱ دوسروں کے لیے تنگی اپنے اور متعلقین کے لیے سہولت نکالنا مناسب نہیں ........ ۸۱ زیادہ کاوش اور تنگی میں نہیں پڑنا چاہئے.......................... ۸۲ مسلمانوں کے ساتھ حسن ظن کے پہلو کو غالب رکھنے اور وسعت قلبی کی ایک دقیق مثال................. ۸۲ توسع اور تنگی کا معیار.......................................................... ۸۳ بعض جائز امور بھی مقتداء کے لئے ناجائز ہوجاتے ہیں .................... ۸۳ عوام کی رعایت کرکے اپنے کو تہمت سے بچانا.............................. ۸۴ ایک عالم ربانی کی حکایت........................................................ ۸۴ اہل علم و ارباب فتاویٰ کو کسی کے معاملہ میں نہیں پڑنا چاہئے.............. ۸۵ فریقین کی رضامندی کے باوجود اہل علم و ارباب افتاء کو کسی کے معاملہ میں نہیں پڑنا چاہئے........................ ۸۵ اہل علم وارباب فتاویٰ کو ذاتی معاملات میں کیا کرنا چاہئے................... ۸۷