آداب افتاء و استفتاء مع علمی و فقہی مکاتبت و مکالمت |
فادات ۔ |
|
باب۲ آداب المفتی مفتی کے بعض اوصاف و شرائط.................................................... ۴۵ اس شرط کی اہمیت اس درجہ کیوں ؟.............................................. ۴۵ فتوی لکھنے کا اہل کون شخص ہے؟............................................... ۴۷ اردوداں طبقے وکلاء اور عقلاء کو فقہ وفتویٰ کی محض اردو کی کتابوں کو دیکھ کر فتویٰ دینے کی اجازت کیوں نہیں ؟................................................ ۴۸ سرکاری اسکول کے سند یافتہ مولوی فاضل بھی اس کام کے اہل نہیں ..... ۵۰ ایسے مولویوں کا بھی فتویٰ معتبر نہیں جن کو فقہ میں عبور حاصل نہ ہو... ۵۱ اردوداں پڑھی لکھی ایک عورت کے فتوے کاحال............................. ۵۲ فصل اللہ ایسا عالم ومفتی نہ بنائے ....................................................... ۵۳ ایسے عالم ومفتی مستحق تعزیرومستحق قتل ہیں ................................. ۵۳ غلط مسئلہ بتانے اور فتویٰ دینے والا ملعون ہے................................ ۵۵ زَلُّ الْعَالِمِ زَلُّ الْعَالَمِ................................................................ ۵۶ اللہ ایسے علماء اور مفتیوں سے بچائے.......................................... ۵۶ دارالافتاء کے ذمہ داروں کو تنبیہ.................................................. ۵۹ امت کو جاہل مولوی اور نام نہاد مفتی کے ضرر سے بچانے کا اہتمام اور حکمت عملی ۶۱ ارباب افتاء ومقتداحضرات کو زیادہ تقویٰ کا اہتمام کرنا چاہئے.................. ۶۲ دنیادارمولویوں اور مفتیوں سے ا عتماد اٹھ جاتا ہے.................................................... ۶۲