آداب افتاء و استفتاء مع علمی و فقہی مکاتبت و مکالمت |
فادات ۔ |
|
جوڑے تیارکردیں کیونکہ ہمارا لباس اس شخص کی نظروں میں حقیر ہوسکتا ہے جو مالدار صاحب وسعت ہوکیونکہ دوسرے مقامات پر ہمارے لباس کو کسی نے حقیر نہیں بتلایا معلوم ہوتا ہے کہ یہاں بہت ہی مالدار لوگ رہتے ہیں جن کی نظروں میں ہمارا اچکن کالباس بھی حقیر ہے تو مہربانی فرماکر وہ لباس ہمارے لئے تیار کرادیں ،ہم اس کو پہن کر وعظ کہہ دیا کریں گے اس سے ہمیں انکار نہ ہوگا، اور یہاں سے روانگی کے بعد اگرکسی دوسری جگہ بھی ہمارے لباس کو حقیر سمجھا گیا توہم وہاں کے لوگوں سے بھی یہی کہہ دیں گے جو آپ سے کہا ہے ، اگر ان کو قیمتی لباس میں وعظ سننا ہوگا تووہ بھی اس کا انتظام خودکریں گے آپ کے بنائے ہوئے جوڑے ہم یہیں چھوڑ جائیں گے،یہ صورت اس لئے بھی سہل ہے کہ وعظ کہنے والا تو ایک آدمی ہے جو سینکڑوں مقامات پر جاتاہے تو ایک آدمی کو ہر جگہ کے مزاج کی رعایت کرنا دشوار ہے اور ہر ہر شہر کے آدمیوں کو ایک جوڑا اپنے مزاج کے موافق تیار کرلینا آسان ہے ، اب میں منتظر ہوں کہ ہمارے واسطے جوڑے تیارہوکر کب آتے ہیں ،اگر غیرت ہوگی تو بہت جلد اس کا انتظام کیاجائے گا،اس تقریر سے معترضین کی گردنیں جھک گئیں اور نگاہیں نیچی ہوگئیں ۔ آج کل لوگوں کا ایسا مزاج بگڑا ہے کہ ان کی نظروں میں صرف قیمتی لباس والے کی عظمت ہوتی ہے۔ ۱؎ ------------------------------ ۱؎ برکات رمضان وعظ تقلیل الاختلاط ص۲۲۰