آداب افتاء و استفتاء مع علمی و فقہی مکاتبت و مکالمت |
فادات ۔ |
(۲)جوافراد یااخبارات ان حضرات کی شان میں بے باکانہ کلمات استعمال کرتے ہیں مثلاً شیخ الاصنام ،شیخ الہنود، اجودھیاباشی اور لالہ اور مہاشہ وغیرہ وغیرہ ان کو حضرت کیسا سمجھتے ہیں ؟ اور وہ شرعی مجرم ہیں یا نہیں ؟ (۳)حضرت والا ان حضرات کو سیاسیات میں اختلاف رائے کے باوجود نیک نیت اوردیانت دار سمجھتے ہیں یابدنیت اور خائن ؟اور ان حضرات کی سیاسی جدوجہد کیا حضرت کے نزدیک اخلاص اور ملت کی خیر طلبی پر مبنی ہے یا کسی خو دغرضی اور خود مطلبی پر؟ والسلام محمدمنظور نعمانی بریلی۔ الجواب: (الملقب بشق الغین عن حق علی وحسین)بعدالحمدولصلوٰۃ۔ اس قسم کے سوالات چند بار پہلے بھی مجھ سے کئے گئے ہیں ، لیکن چونکہ اب تک اکثر سائلین غیراہل علم تھے جن کی غرضِ سوال بھی قابل اطمینان نہ تھی اور جوابات بھی واضح تھے اس لئے سوال میں اہمیت نہیں سمجھی گئی، نیز بعضے سوالات دوسری جانب سے بھی ایسے آئے جن میں واقعات اس کے خلاف ظاہر کئے گئے اور ان کی تحقیق کا کوئی ذریعہ نہ تھا سوان کا جواب ان سوالوں کے جواب کا مضاد ہوتا، ان اشکالات کی وجہ سے دونوں قسم کے سوالوں میں اجمالی جواب پر اکتفا ہوتارہا، مگراب اہل علم کی طر ف سے سوال کیاگیا ہے جن کی غرض بھی متہم نہیں اس لئے ایک امر تو جو مفصل جواب سے مانع تھا مرتفع ہوگیا،اور دوسرے مانع کے رفع کی یہ صورت ذہن میں مناسب معلوم ہوئی کہ جواب عمومات کے ساتھ دیاجاوے جو بلا تخصیص ہر قسم کے سوالات پر اور ہرمسئول عنہ پر منطبق ہوسکے حتی کہ خود مسئول یعنی مجیب پر بھی جیسا کہ تحریر ہذا کے لقب میں اصل مسئول عنہ کے نام کے ساتھ خود مسئول کے نام کی طرف بھی اشارہ ہے ،اب اس تمہید کے بعد وہ جواب عام عرض کرتاہوں ۔۔۔(اس کے بعد عربی عبارات اور دلائل ہیں ) ان دلائل عشرہ سے یہ مسائل ثابت ہوئے ۔