بیانات سیرت نبویہ صلی اللہ علیہ و سلم |
|
ہم آقا صلی اللہ علیہ و سلم کے غلام ہیں ، ہمارے پاس آقا صلی اللہ علیہ و سلم کے لائے ہوئے نورِ قرآن وسنت کی ضوفشاں شمع ہے، ہمیں اس شمع سے باطل کی بادِ صرصر کا مقابلہ کرنا ہے ؎ ہم غلامانِ محمد ہیں ، اجالوں کے سفیر ہم نے ہر دور میں ظلمت سے بغاوت کی ہے دوستو یوں تو مسلمان ہو، تم بھی ہم بھی بات پابندئ آئین شریعت کی ہے بس وہ معیارِ محبت پہ کھرا اترا ہے جس نے سرتاجِ رسالت کی اطاعت کی ہے معتبر دین ہی اس کا ہے نہ ایماں زاہد جس نے فرمانِ محمد سے بغاوت کی ہے سیرت کے اس اجلاس میں آپ کو یہ طے کرنا ہے کہ اب ہماری زندگی کا ہرہر لمحہ، ہر ہر پل اور ہرہر ساعت آقا صلی اللہ علیہ و سلم کے مقدس کردار کے رنگ سے رنگین ہوگا، آقا صلی اللہ علیہ و سلم کی پاکیزہ تعلیمات کے سانچے میں ڈھل کر رہے گا۔ حالات بہت نازک ہیں ، شرارِبولہبی ، چراغِ مصطفوی کے مقابلے میں پہلے سے کہیں زیادہ تیاریوں اور سازشوں کے ساتھ آیا ہے، عالم انسانیت کی صورتِ حال یہ ہے ؎ در عجم گردیدم و ہم در عرب مصطفی نایاب و ارزاں بولہب حق کے لئے مرمٹنے والے آٹے میں نمک کے برابر ہیں ، ہوا وہوس کے غلام بڑھتے جارہے ہیں ، ہماری استقامت کا امتحان ہے، آزمائش کی گھڑی ہے، آقا صلی اللہ علیہ و سلم کی سیرت مجھے اور آپ کو آواز دے رہی ہے، سننے والے کان ہوں تو یہ صدا آج بھی سنائی دیتی ہے: