ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
دوسرے کو امام بنالیجئے اور اس کا انتظام میرے ذمہ نہ ہوگا - کہ میں کسی کو قائم مقام کردیا کروں بلکہ آپ ہی کے سپرد ہے جو اس وقت اس کے قابل موجود ہو کھڑا کردیجئے ہاں آسانی کے لئے یہ مناسب معلوم ہوتا ہے کہ چند صاحبوں کی تعین ہوجائے کہ میری عدم موجدگی میں وہ امام ہوجایا کریں سب سے اول امام قدیم اور ان کے بعد دوسرے امام اور ان کے بعد فلاں و فلاں فرماتے ہیں حضرت والا کہ جس دن اول روز میں امات جمعہ کے لئے گیا تو محسوس ہوتا تھا کہ مجسد انوار سے بھری ہوئی ہے اور قلب میں نہایت بشاشت اور طمانیت ہے ممکن ہے کہ یہ خیالی اثر ہو یا اس کی کچھ اصلیت بھی - 20 شوال 1332 ھ وقت اشراق روز شنبہ پھاٹک نشست گاہ - فوائد و نتائج امامت وامارت خود اختیار نہ کرنا چاہیئے : قولہ میں تو ان قصوں سے ہمیشہ الگ رہتا ہوں امامت بھی بھی ایک قسم کی امارت ہۓ خود بخود اختیار کرنا نہ چاہئے - حدیث میں ہے - من سال الامارۃ و کل لیٰ نفسہ ومن اعطیھا من غیر مسئلۃ اعین علیھا او کما قال ترجمہ جو کوئی امارت کو خود چاہے گا وہ اپنے نفس پر چھوڑ دیا جائے گا اور جس کو امارت بلا اپنی خواہش کے مل جاوے گی اس کی غیب سے اعانت کی جاوے گی ہر ذمہ داری کے کام کا یہی حال ہے - وہو المراد من قولہ ان قصوں سے - ( 2 ) خواب کی تحقیق قولہ کسی 1 سے بیان نہ کرو الخ خواب میں کسی بات امر ہونا ظن ہے خوف فتنہ اس کا مزاحم ہوسکتا ہے - فتنہ سے بچنا خود مامور شرعی ہے اس واسطے حضرت والا نے باوجود مولوی شبیر علی کے خواب سے خواب اول کی تصریح اور تاکید ہوجانے کے تعمیل حکم میں جلدی نہیں کی کیونکہ ہنوز حضرت والا کو اس کا شرح صدر نہیں ہو اکہ مار فوری ہے ورنہ خود امامت کی 1 خواب کے متعلق کچھ بحث سی ویکم میں اور کچھ حکمت بستو ہفتم بھی مذکورہ ہے