ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی باغیوں کے ساتھ گیری : حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے باوجود رحمت مجسم ہونے کے مرتدین غرنیین کو یہ سزادی کہ ان کے ہاتھ پیر کٹواکر اور آنکھوں میں گرم سلائیاں پھروا دیں کہ آنکھیں پھوٹ گئیں اور ان کو گرم زمین پر ڈلوادیا - یہاں تک کہ مرگئے کیونکہ انہوں نے چرواہوں کے ساتھ ایسا ہی کیا تھا شعر نکوئی بابداں کردن چنا﷽ است کہ بد کر بجائے نیک مرداں کفار سے میل جول کے مراتب : اور قسم دوم یعنی زائد از ضرورت کفار کی طرف میلان کے بھی چند مراتب ہیں مثلا تشبہ بالکفار - ان کے رسوم قبیحہ میں شرکت بیجا خوشامد متعصب کفار کی چاپلوسی اور ابلہ فریبیوں میں آجانا کہ من تشبہ بقوم فھو منھم اور من کثر سواد قوم فھو منھم اورھا نتم اولاء تحبونھم ولا یحبونکم اور فتری الذین فی قلوبھم مرض یسارعون فیھم یقولون نخشی ان تصیبنا دائرۃ ( ترجمہ : جو جس قوم کی مشابہت کرے وہ اسی مین سے ہے اور جو جس جمساعت کو بڑھا دے وہ اسمیں سے ہے اور دیکھو تم ان سے محبت کرتے ہو اور وہ تم سے محبت نہیں کرتے اور پھر دیکھو گے ان کو جن کے دل میں روگ ہے کہ گھستے ہیں ان میں - کہتے ہیں ہم ڈرتے ہیں کہ کوئی آفت نہ آجاوے ) ان کے بارہ میں وارد ہیں - یہ سب قبیح اور ممنوع ہیں الا آنکہ کوئی ضرورت شدید یا اکراہ داعی ہو تو مجبوری ہے - اختیار اور ارادہ سے اور ان افعال کو جائز سمجھ کر کرنا کسی حالت میں درست نہیں - حسن خلق اور چیز ہے اور مودۃ و محبت اور : الغرض حسن خلق اور چیز ہے اور مودۃ و محبت اور - تولی اور حسن خلق کی نسبت وارد ہے - انک لعلی خلق عظیم اور مودۃ اور قوئی کی نسبت وارد ہے - الذین یتخدون الکفرین اولیائ من دون المومنین و من یفعل ذلک فلیس من اللہ فی شئی الا ان تتقوا منھم تقۃ و من یتولھم منکم فانہ منھم ان اللہ لا یھدی القوم