ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
ہوا سے اختیار کرے ) کرنا ہی پڑے گا ـ مجلس ہشتم ( 8 ) فرمایا مجھے ہر کام میں یہ اہتمام رہتا ہے کہ مسلمانوں کے اس معاملہ کی بھی اصلاح ہو جو فیما بینھم و بین اللہ ہے اور اس معاملہ کی بھی جو فیما بینہم ہے اور میں امید کرتا ہوں کہ یہ میری نیت ہی میری مغفرت کے لئے کافی ہوجائے - 20 شوال 23 روز شنبہ - فوائد ونتائج ( 1 ) ہمدردان قوم کی غلطی : مصلحان قوم کا یہی طرز عمل ہونا چاہئے اگر ان دونوں میں سے ایک کی اصلاح نہ ہوئی تو وہ جسد بلا روح یا روح بلا جسد ہے - یا یھا الذین آمنو اتقوا للہ و اصحلو ا ذات بینکم تر جمہ '' اے مسلمانوں حق تعالیٰ سے ڈرو اور اپنی باہمی معاملہ کو درست کرو ؛؛- اول حقوق اللہ ہیں اور ثانی حقوق العباد اگر دین کو غارت کر کے ہمدردی قوم کی تعلیم ہوئی تو کس شمار میں ہے اور اگر حقوق اللہ کی اصلاھ کے ساتھ حقوق العباد غارت ہوئے تو کیا اصلاح ہوئی - آج کل اکثر مصلحان قوم اس مرض میں مبتلا ہیں کہ حقوق اللہ کی مطلق پرواہ نہیں حتیٰ کہ نعوذ باللہ بعضوں نے تو یہی کہہ دیا کہ ترقی قومی بلا آزادی مذہبی کے نہیں ہوسکتی - ( یہ صریح کفر ہے ) اور حقوق اللہ کی پروا رکھتے بھی ہیں وہ مذہب میں تراش خراش ایسی کرتے ہیں کہ تحریف تک نوبت آجاتی ہئ تو یہ دین کی پروا نہیں اتباع نفس ہے جس کی نسبت نص ہے - ولا تتبع الھوی فیضلک عن سبیل اللہ ( اور نہ پیروی کرو خواہش نفس کی کہ تجھکو خدا کے راستہ سے ہٹادے ) اور حقوق العباد ادا کرنے میں بھی ان کے پاس لفظ ہی لفظ ہمدردی قومی کا ہے اپنے مطلب کے لئے کسی کی تو ہین و تحقیر اور حق غیر کا دبا لینا کچھ بات ہی نہیں ( دن رات کا تجربہ اس کا شاہد ہے ) اس کے لئے نصوص بکثرت ہیں - وا صلحوا ذات بینکم ولا تاکلوا اموالکم بینکم بالباطل ( اور درست کرو اپنے آپس کے معاملہ کو اور نہ کھاؤ اپنے اموال آپس میں