ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
ایک آڑ میں سے ایک شخص یکلخت ایک برچھی کی نوک اس کے پہلو پر رکھ دیتا ہے اور کہتا ہے اقرار کر کہ میں فریمیس کا حال کسی سے ظاہر نہ کرونگا اور اس کے مذہب کے موافق سخت سخت قسمیں کھلاتا ہے - بس اس کو فریمیس کہتے ہیں ٓ پھر ہمیشہ کے لئے اس سے ایک کافی رقم چندہ کی مقرر کی جاتی ہے - یہ سب تدبیریں اس کی ہیں کہ اسکے ذہن میں فریمین جماعت کی عظمت رہے اور اس سے دبا رہے اور اس جماعت سے علیحدہ نہ ہو جاوے - جبکہ ایسی جماعت کی یہ شرائط ہیں کو محض ڈھونگ ہے جسکا اس وقت نہ کچھ فائدہ ہے نہ آئندہ تو اس جماعت کے ساتھ کیا خہال ہے جس سے وصول الی اللہ کی توقع کی جاتی ہے وہ کیوں نہ جانچیں - 18 ذیقعدہ 133 ھ وقت صبح بعد رجوع از ہوا خوری - روز شنبہ درسہ دری خودر مدرسہ فوائد و نتائج ( 1 ) ایک نظر میں کامل کردینا عادت ہے دائمی نہیں : اس واقعہ سے مرید کرنے والوں کے لئے تو سبق یہ ہے کہ بلا سوچے سمجھے بیعت کرنا ٹھیک نہیں - کچھ وقفہ طالب کے حالات معلوم کرنے اور اس کے مزاج اور اشغال اور صحت اور ہمت کا اندازہ کرنے کیلئے دینا چاہئے تاکہ علاج امراض باطنی صیحح اور باقاعدہ ہوسکے - اپنی فراست پر اتنا بھروسہ کرلینا کہ ایک نظر کا کافی سمجھ لیں صیحح نہیں کہ خبث نفس نگردو بسا لہا معلوم یہ مرتبہ کرامت و کشف کا ہے کہ ایک نظر میں تمام حالات معلوم ہو جاویں اور کرامت اختیاری اور دائمی نہیں ہوتی - جن مشائخ سے ایسے واقعات منقول ہیں کہ ایک نظر میں کسی کے حالات بالکل واقعی دریافت کر لئے بلکہ ایسے واقعات منقول ہیں کہ ایک نظر میں کسی کو کامل کردیا - ان سے بھی یہ دونوں باتیں اختیارا اور دواما نہیں ہوتی تھیں اور آج کل کے مدعی تو صرف منتصنع ہیں - طالب کو کالمیت فی ید الغسال ہونا چاہئے : اور طالبین کے واسطے بڑے کام کی بات اس واقعہ میں یہ ہے کہ شیخ کامل کے سامنے