ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
ناحق دق کیا کرتے ہیں - اللہ کا نام سیکھنے ے لئے آویں میں ان سے خوش رہوں اور وہ مجھ سے خوش رہیں اور بیعت کچھ اس کے لئے موقوف علیہ نہیں - تصنع شعبہ تکبر ہے اور بیعت تذلل : جب وہ چلے گئے تو فرمایا جو بات کسی کی مجھے اول ملاقات میں محسوس ہو جاتی ہے وہ بڑی دیر تک مؤثر رہتی ہے - اس شخص کی حالت مجھے اول ہی یہ محسوس ہوئی کہ ان میں تصنع اور باتیں بنانا بہت ہے اور یہ شعبہ ہے ترفع کا جو دیہات کے میانجیوں میں اکثر پیدا ہوجاتا ہے - وجہ یہ ہے کہ وہ اس کے ہمیشہ سے عادی ہوتے ہیں کیونکہ لوگ انکی تعظیم کرتے ہیں - پس یہ تعظیم اور رفعت ان کی عادت ثانیہ بن جاتی ہے جہاں بھی جاتے ہیں اسی کو طبیعت ڈھونڈتی ہے کہ یہاں بھی میری تعظیم ہو - کسی کے پاس بیٹھ کر خوش نہیں ہوتے - جب تک کہ انکی وقعت نہ ہو اسی کے واسطے ہر بات میں دخل دیتے اور چبا چبا کر باتیں کرتے ہیں اور اکثر یہ ہے کہ ان میانجیوں کو لیاقت برائے نام ہی ہوتی ہے - جیسی بناوٹ کرنا چاہتے ہیں ہو سکتی نہیں اگر دوسرا شخص فہیم ہوتا ہے تو اس تصنع سے ان کی اور بھی قلعی کھل جاتی ہے - اور بیعت غایت درجہ تواضع اور تذلیل کا نام ہے تو تکبر کے ساتھ کیسے جمع ہوسکتی ہے - ان کے اصرار اور خود رائی سے طبیعت بہت رک گئی ورنہ ایک دو دفعہ ملاقات کے بعد میں ان کو بیعت کرلیتا - اور سب سے پہلے ان کا جبہقبہ اترواتا - فریمیس کی تحقیق : پھر فرمایا کہ دیکھا ہوگا کہ ایک جماعت ہے جس نے اپنا نام فریمیس رکھا ہے - یہ مرکب لفظ ہے مبعنی ازاد معار - وہ اپنی جماعت میں کسی کو بلا کافی رقم لئے ہوئے شامل نہیں کرتے - یہ رقم لینے کے بعد جب اس کو داخل کرتے ہیں تو کفنی پہناتے ہیں اور گردن میں ایک رسی ڈال کر کتے کی طرح کھینچتے ہوئے ایک اندھیرے تاریک مکان میں لے جاتے ہیں جس کی تعمیر میں یہ رعایت رکھی جاتی ہے کہ نہایت ہولناک ہو - مکان میں بہت دھیمی روشنی ہوتی ہے اور اونچے اونچے ستون پر پاٹا ہوا ہوتا ہے - جب تھوڑی دور پہونچتا ہے تو