ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
سب کے بعد جاتا ہے اور اخلاص سب اخلاق حمیدہ کے بعد میسر ہوتا ہے ریاء ایک ایسا مرض ہے کہ مرائی مخلوق سے تو کیا خلاق سے بھی نہیں چوکتا - مثلا خلوت میں اتفاقا اس سے نماز کی تطویل میں ریاء ہوئی پھر خلوت میں اس عیب پر تنبیہ ہوا تو اب آپ نے کیا کیا کہ خلوت میں بھی خالق کے سامنے اس لئے تطویل کی کہ اگر پھر ضلوت میں تطویل کروں تو اللہ تعالیٰ اس وقت کی تطویل صلوٰۃ پر الزام نہ دیں - نعوذ باللہ من الریاء الخفی و الجلی 12 جامع مریض کی نہیں طبیب کی تسلی معتبر ہے ( 99 ) بتاریخ مذکور - فرمایا ایک صاحب نے اپنے احوال آشفتگی وپریشانی کے نظم کر کے میرے پاس لکھے میرا جی چاہا کہ جواب بھی نظم میں لکھوں پس یک بیک مولانا رومی کا یہ شعر خیال میں آگیا جو تمام نظم کا جواب تھا - بعد السلام علیکم کے یہ شعر لکھ دیا- دوست دار دوست آین آشفتگی کو شش بے ہودہ بہ از خفتگی اسی سلسلہ میں یہ حکایت بیان کی کہ ایسے ہی ایک دوست نے کچھ واقعات و واردات پریشانی کے لکھے میں نے ان کوا جواب لکھا انہوں نے پھر لکھا کہ باتیں تو سب درست ہیں مگر تسلی نہیں ہوتی اخر کئی بار کے بعد میں نے لکھا کہ ہم کو تمہاری تسلی مطلوب نہیں اپنی تسلی مطلوب ہے - سو ہم کو تسلی ہوگئی کہ تمہاری حالت اچھی ہے اگر مریض کو اپنی حالت پر تسلی نہ ہو لیکن طبیب کو اطمینان ہوجاوے کہ میرا نسخہ کار گر ہوا اب مریض رو بصحت ہے بس اسی کا اطمینان کافی ہے - مریض کے تو ہمات باطلہ کا کچھ اعبات نہیں جب قوت ظاہر ہونے لگی گی اس وقت اس کو بھی معلوم ہوجائے گا کہ میرا مرض جاتا رہا ( بس اس تحریر سے ان کی تسلی ہوگئی - کما قالہ صاحب الملفوظات مدظلہ فی مقام آخر 12 ناقل ) کیفیات کی طلب نہ ہونی چاہیئے ( 100 ) بتاریخ مذکور - فرمایا طالب کو کیفیات کی طلب نہیں چاہیئے اس کا مقصود محض رضاء حق ہونا چاہیئے اور کیفیات کی نسبت اس کی یہ شان ہونا چاہیئے یا بم اورا یا نیا بم جستجو میکنم حاصل آید یا نیاید آروزوے میکنم