ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
سلف سے بھی منقول ہے جیسا کہ احیاء العلوم میں ایک قصہ منقول ہے ـ سوال قلبی سے بھی بچتارہے : ایک شخص ناج خرید کرپلہ دار کے سر پر رکھوا کر گھر لائے - گھر میں روٹی رکھی تھی - پلہ دار نے نگاہ بھر کر اس کو دیکھا - صاحب خانہ سمجھ گئے کہ یہ بھوکا ہے اور مزدوری کے ساتھ کچھ روٹی بھی اس کو دی - اس نے روٹی ہاتھ میں لی اور پھر واپس کردی - صاحب خانہ کو تعجب ہوا کہ کیوں لی اور کیوں واپس کی - پوچھا تو انہوں نے کہا میں بھوکا ہوں اس وجہ سے لے لی لیکن معا خیال آیا کہ جب میں گھر میں گھسا تھا تو اس روٹی پر جو مال غیر ہے نظر اشتیاق کے ساتھ پڑی تھی اور مالک نے اس کو نظر کو پہچان لیا اور مجھے دیدی - یہ درحقیقت سوال ہے گو زبان سے نہیں ہے اور اخذ مال غیر ہے - صاحب خانہ نے کہا میں خوشی سے دیتا ہوں - کہا اشراف نفس تو اب بھی باقی رہا لہذا یہ لقمہ خبیث ہے - صاحب خانہ نے وہ روٹی واپس لے کر رکھ لی - اشراف نفس کا علاج : اور جب وہ پلہ دار صاحب کچھ دور چلے گئے تو لڑکے ہاتھ وہ روٹی پھر بھیجی اور کہلا دیا کہ اب اشراف نفس جاتا رہا - اب یہ ہدیہ محض ہے اب لے لو چنانچہ انہوں نے لے لی اور کھالی - یہ شخص کاملین میں سے تھے - اس قسم کے قصے حضرت والا کے وعظوں میں اور بزرگوں سے بھی منقول ہیں - بحدم اللہ اس زمانہ میں بھی ایسے لوگ موجود ہیں اور شکر ہے کہ حق تعالیٰ نے ہماری آنکھو﷽ کو بھی انکی زیارت کا شرف عطا فرمایا ہے - شعر احب الصالحین و لست منھم لعل اللہ یرزقنی صلاحا اور ایک وجہ اس قصہ کے لکھنے کی یہ ہے کہ لوگ حضرت والا نے فیوض و بر کات کا اندازہ کریں کہ حضرت کے متوسلین میں نمونہ سلف موجود ہیں - اللھم زد فزد بارک فیھم یہاں دعوت کے کھانوں کا ذکر بھی لطف سے خالی نہیں - اس وقت دسترخوان پربکری کا گوشت