ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
بسم اللہ الرحمن الرحیم سند الا عزاز و الرضا بعد الحمد والصلوٰۃ - گزارش ہے کہ حامل قرطاس ہزا مولوی عمر احمد سلمہ کے علم و عمل کی حالت کے مفصل امتحان کا گو مجھ کو موقع نہیں ملا لیکن اسانید متعددہ مختلفہ کے معائنہ کے ساتھ ان کے مختصر کار نامے مع انضمام مشاہدی ذہانت و فطانت خدا داد کی بناء پر یہ شہادت قلب مجھ کو یقین ہے کہ وہ ان چاء اللہ ہر علمی خدمت مثل درس و تدلیس تصنیف و تالیف وتخشیہ و شرح اعلیٰ پیمانے پر کر سکتے ہیں اور پر اول درجہ کا یقین حاصل ہے اور بزرگوں کی صحبت اور تربیت اور ان کی انقیاد و اطاعت اور کسی معارض روایت کا انتفاء اس سے ان کے حسن عمل کے متعلق دوسرے درجہ کا یقین حاصل ہے بہر حال اس پر کسی تردد کے اطمینان ہے کہ میرے نزدیک وہ اپنے معاصرین میں بے نظیر ہیں اور اور امید ہے کہ مفصل مشاہدہ کرنے والوں کو اس سے زیادہ درجہ عین القین کا حاصل ہوگا اب اس دعا ء پر ختم کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ ان کو گمان سے زیادہ علما وخدمۃ اللدین و نعفا للمسلمین ثابت کرے - وذلک علی اللہ یسیر قالہ بغمہ وامر برقمہ اشرف علی تھانوی عفی عنہ 3 ربیع الثانی 13 58 ھ نوٹ : حکیم الامت حضرت تھانوی قدس سرہ کی یہ اعزازی سند 3 ربیع الثانی 1358 ھ کی لکھی ہوئی ہے لیکن بعد مولوی عمر احمد صاحب کا تعلق اہل ھق سے نہیں رہا -