ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
والصلٰۃ والسلام شروع کرنے سے بوجہ غایت محبت اور حضور صلے الہ علیہ وآلہ وسلم کے طرف سے فیضان ہونے کے وہ اتصال حاصل ہوگیا کہ اتصال جسمانی محسوس ہونے لگا اور علوم عجیبہ کا القا ہونے لگا - یہاں تک کہ بیان سے تقریب الی الفہم ہوئی - اب اس کے چند نظائر دکھائے جاتے ہیں جس سے اور زیادہ طمانیت قلب ہو اور اس میں کوئی شبہ باقی نہ رہے کہ اتصال روحانی بھی ایک واقعی چیز ہے اور تاثیر اور تاثر کا ذریعہ ہے - کھلائی فصد لیلیٰ نے ہوا مجنوں کے خوں جاری : قصہ مشہور ہے کہ لیلےٰ کہ فصد کھلوائی اور مجنوں کے خون نکلا کھلائی فصد لیلیٰ کے ہوا مجنوں کے خوں جاری - یہ اسی اتصال روحانی کے بڑھنے کا اثر ہے کہ جسم تک دوسرے جسم کا اثر پہنچ گیا - قصہ معاذ بن جبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ : اگر اس واقعہ میں کسی کو کلام ہو تو حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کا واقعہ سن لے جو صیحح روایت سے ثابت ہے کہ یہ حضرت یمن میں تھے ایک دم دل گھبرایا اور ایسی پریشانی لاحق ہوئی کہ خواہ مخواہ دل میں آیا کہ ہو نہ ہو حضور صلے اللہ علیہ وآلہ وسلم کا وصال ہوگیا - ایک صحابی جیسے عاشق نار پر جو کچھ اس وقت گزر گیا ہو کم ہے - بیساختہ شریف اٹھا کر کھولا تو یہ آیت نکلی وما محمد الا رسول قد خلت من قبلہ الرسل الآیۃ جسکا صریح مضمون وفات شریف ہے - پس حضرت معاذ پچھاڑ کھا کر گرے اور بے ہوش ہوگئے - یہ خبر ہو جان اور وحشت ہونا کا ہے کااثرہے - اسی اتصال روحانی کی شدت و قوت کا کہ بدن تک اس کا اثر پہنچا اور قلب میں اختلاج اور دماغ میں اختلال پیدا ہوگیا اور دور کیوں جایئے صدہا واقعات دیکھ لیجئے کہ جس بچہ کا باپ مرجاتا ہے اس کی ہمت و جرات بلکہ تمام قوائے جسمانی ضعیف ہوجاتے ہیں خواہ وہ اتنا چھوٹا کیوں نہ ہو کہ باپ کو پہنچانتا بھی ہو اور اس کو اب پاب کے سامنے سے بھی زیادہ عیش وآرام میں رکھا جاوے - اسکی وجہ وہی اتصال روحانی ہے کہ بچہ کی طبیعت میں باپ کے ساتھ رکھا گیا ہے - یورپ کے مقلدین کی شکل بھی بدل جاتی ہے : اور اس سے بھی زیادہ بدیہی یہ ہے کہ جو لوگ یورپ کی تہذیب وغیرہ کے بھی دلدادہ