ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
کے کپڑے نہیں پہنتے ہیں اور امیروں کو دور دبک نہیں کرتے ( اس کیوجہ اس رسالہ میں کئی جگہ ذکر ہوئی ہے ) اور ذکر لطائف کی نسبت ان کی بات ٹھیک ہے لیکن اتنی کوتاہی ہوئی کہ حضرت والا سے انہوں نے دریافت نہ کیا کہ اس کی وجہ کیا ہے - یہی حضرت والا کو افسوس رہا کہ مجھ سے انہوں نے دریافت نہ کیا ورنہ میں سمجھا دیتا کہ ذکر لطائف بالقصد چھوڑا ہوا ہے - قطب عالم حضرت حاجی صاحب قدس سرہ کا ارشاد ہے کہ آج کل شغل لطائف حجاب عن المقصود ہے اور اس کی تفصیل مبسوط فرمائی پس یہ طریقہ شناخت کا غلط ہے جیسا کہ طبیب کی شناخت اس سے نہیں کی جاتی کہ یہ فصد کم کراتے ہیں - ممکن ہے کہ یہ فعل باقتضاء زمانہ ہو - اب لوگوں میں اتنا خون نہیں کہ ہر مرض میں فصد کرائی جاوے - شیخ کی شناخت : طبیب کی شناخت کے طریقے یہ ہیں کہ کسی قابل اور مسلم استاد سے سند حاصل کی ہو اور مریض زیادہ تر اس کے ہاتھ سے شفایاب ہوتے ہوں - علاج میں ایسی غلطی نہ کرتا ہو جو اصول مسلمہ کے خلاف ہو - یہ تیسری شناخت عام لوگوں کے لئے کار آمد بھی نہیں - اس سے وہی کام لے سکتا ہے جو فن طب سے آشنا ہو - ہمارے حضرت والا تینوں شناخت سے بفضلہ تعالیٰ پورے ہیں - دنیا کے مسلم استاد قطب عالم حضرت حاجی امداد اللہ صاحب نورا اللہ مرقدہ کے حضرت والا کی نسبت یہ الفاظ ہیں اللہ تعالیٰ آپ کو درجات علیا عطا فرمائے اور فیض آپ لا ہمیشہ جاری رہے - از مکتوبات امدادیہ مکتوب 26 ) بخدمت فیضد رجت جامع الکمالات عزیزم مولوی محمد اشرف علی صاحب دامت برکاتہم ( مکتوب 35 مکتوبات امدادیہ ) بخدمت فیضد رجت عمدۃ السالکین نخبۃ الواصلین حضرت العالم الحافظ الحاج القاری شاہ اشرف علی تھانوی ( مکتوب 38 مکتوبات امدادیہ ) نیز اس میں ہے اللہ تعالیٰ العزیز کو ترقی ظاہر و باطن عطا فرماوے و خلق اللہ کو مستفید بفوائد صوری و معنوی کرے آمین - ان شاء اللہ میں ہر وقت دعا کرتا ہوں کہ آپ سے خلقت کثیر کو فائدہ ہوگا - اور سلسلہ جاری رہے گا - اور مکتوبات 39 میں ہے جو طالب ہو ان سب کو ذکر و شغال بنانے کی