ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
کرنا چاہئے - اس کا عکس دعویٰ تقدس وتکبر اور بے رحمی ہے - ہاں ان کے سامنے اپنی دنیاوی حاجت لے جانا یا ان سے اتنا اختلاط کہ مخل فی الدین ہوجاوے یہ خلاف شان علم ہے - نعم الا میر علی باب الفقیر و بئس الفقیر علی باب الا میر ( امیر فقیر کے دروازے پر تو اچھا ہے اور فقیرا میر کے دروازے پر اچھا نہیں ) بہت سے متصنع فقرا واعلما اس میں غلطی کرتے ہیں - اہل دنیا کو اپنی مجلس میں ڈانٹ ڈپٹ کرتے ہیں یہ آبرو ریزی ہے جس کی نسبت حدیث میں ہے کہ مسلمان مسلمان پر کل حرام ہے - اس کا مال بھی اور آبرو بھی اور بعضے اپنی حاجات انکے سامنے لیجاتے ہیں صورت اسکی چاہئے کیسی بنائی جائے لیکن حقیقت سوال ہے جس کی نسبت حدیث میں ہے - السوال مذلۃ - ( سوال ذلت ہے ) مشورہ نیک دینا چاہئے مشورہ نیک دینا چاہئے صرف ٹالنے پر اکتفا نہ چاہئے - المستشار مؤتمن - ( جس سے مشورہ لیا جاوے وہ امانت کا ذمہ دار ہے ) اہل دنیا کی بے تمیزی سے تنگ دل نہ ہونا چاہیئے : اہل دنیا کی بے تمیزی سے دل تنگ دل نہ ہونا چاہئے جیسا کہ حضرت والا نے ان صاحبزادہ کے ساتھ برتاؤ کیا کہ سوال کس قدر سوء ادب اور جہالت کا ہے مگر جواب مہذب اور عالمانہ ہے - باوجود سائل کے اپنی آبرو ریزی راضی ہونے کے حضرت والا نے اس کو گوارا نہیں فرمایا جیسا کہ بچہ باپ سے کہے کہ تمہاری طاقت میں جب جانوں کہ مجھے مار ڈالو - باپ اس وقت ہر گز ایسی طاقت نہیں دھائے گا - شیخ کامل اور تجربہ کار کو بہت متین اور مستقل ہونا چاہئے - ہدایت اس طرح ہوسکتی ہے - ادفع بالتی ھی احسن فاذا الذی بینک و بینہ عدوۃ کانہ ولی حمیم و ما یلقھا الا الذین صبرو وما یلقھا الا ذو حظ عظیم ( ان کا دفعیہ بھی بھلے طریق سے کجھئے کہ وہ شخص جس کے اور آپ کے درمیان عداوت ہے فورا پکا دوست بن جاوے گا - اور نہیں نصیب ہوسکتی ہے یہ بات مگر ان لوگوں کو جو صابر ہیں اور نہیں نصیب ہوسکتی ہے مگر بڑے صاحب نصیب کو )