ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
اطلاع : تمام کتاب مجالس الحکمت مع معمولات اشرفی و حلیہ اشرفی حضرت والا کے ملا حظہ سے گزرچکی ہے حضرت نے اس میں جا بجا اصلاح دی اور بعض جگہ ان مضامین پر جن میں طبی تحقیق کا شمول ہے نظر نہیں فرمائی اور ان موقعوں پر کوئی لفظ بطور عذر لکھ دیا یا جو بجنبہ حاشیہ پر درج کیا جاویگا - ملجس اول ( 1 ) تبرکات کی زیارت میں افراط موضع گڑھی خام ضلع مظفر نگر میں ایک واعظ پہو نچے - وعظ میں یہ بیان کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک ملبوس خاص کا مفافہ جو ہر سال بدلا جاتا ہے دیوبند کے مدرسہ میں آیا ہے اور وہ اس قدر فضیلت کی چیز ہے اس کی زیارت کرنا چاہئے - اس کو سن کر تمام گڑھی کے زن ومرد صیحح ومریض سفر دیوبند کے لئے تیار ہوگئے مگر بعض دانشمندوں کی یہ رائے ہوئی کہ اول حضرت مولانا سے اس کی تحقیق کرلی جاوے - چنانچہ وہ کئی آدمی تھانہ بھون حاضر ہوئے تو حضرت نے فرمایا کہ زیارت اس کی ضرور موجب برکت ہے مگر اتنا اہتمام کہ سفر کر کے جایا جاوے ٹھیک نہیں - یہ اس کا عرس بنانا ہے - جب کبھی ایک دو آدمی دیوبند جاویں تو زیارت کرنے میں مضائقہ نہیں - بہیئت مجموعی سفر نہ کیا جاوے - بدعت اسی طرح شروع ہوا کرتی ہے - اگر وہ اصلی ملبوس شریف بھی ہوتا تب بھی اتنا 1 اجمتاع خالی از فتنہ نہیں اور فرمایا یہ خرابی ان ناعاقبت اندیش واعظوں کی ہے کہ اپنی گرم بازاری کیلئے آتش دوزخ سے نجات دیتے پھرتے ہیں - تاریخ 14 شوال 13 32ھ روز یکشنہ وقت قریب دو پہر در نشستگاہ مکان خود ( 1) فوائد و نتائج : کوئی نیا کام کرنے کے وقت عوام کے لئے بہتر یہی ہے کہ کسی اہل دل اور تجربہ کار عالم سے مشورہ کرلیا جاوے - نو عمر اور ناتجربہ کا واعظوں کا قول بھی قابل اعتبار نہیں خصوصا جبکہ اس میں کوئی غرض بھی شامل ہو کہ صورت اس کی دین کی اور درحقیقت دنیا ہوتی ہے - وما اقبح الدین وا لدنیا اذا اجتمعا 1 اس کی نظیر حضرت عمر رضی اللہ عنہ اس ببول کے درخت کو کنوادیتا ہے جس کے نیچے بیعت الرضوان لی گئی تھی - 12