ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
استقلال بڑھ جاتا ہے کچھ تو اس وجہ سے کہ جب انسان سپنے ہم جنسوں کے حوال میں پڑھتا ہے کہ انہوں ے ایسے ایسے مجاہدے کئے ہیں تو پڑھنے والے کو بھی یمت ہوتی ہے اور کچھ مقبولان خدا کے ذکر وا حوال میں بالخاصہ بھی یہ اثر ہے - دوسرا علاج یہ ہے کہ خدا کے نام کا کچھ درو کیجئے التزام کے ساتھ - درود شریف پڑھا کیجئے کم از کم سو ہی بار روزانہ سہی اس سے ان شاء اللہ تعالیٰ ضرر نفع ہوگا - اور تیسرا علاج یہ ہے کہ دعا کیجئے حق تعالی سے اپنے مقاصد میں کامیابی کی یارفع پریشانی کی اس طرح کہ حتیٰ ا لامکان حضور قلب اور عاجزی کے ساتھ مانگے کہ یا للہ میر یہ کام کردے اور ایک ایک مضمون کو تین تین بار کہے کام ہو یا نہ ہو دعا کو سکون قلب میں عجیب تاثیر ہے - دعا میں الفاظ ماثورہ و غیرہ ماثورہ : سائل نے عرض کیا جناب نے مناجات مقبول کے دیباچہ میں تحریر فرمایا ہے کہ حتیٰ الامکان دعا میں وہی الفاظ ہونا بہتر ہیں جو قرآن و حدیث میں وارد ہوں تو میرے مدعا کے لئے الفاظ کہاں مل سکتے ہیں - فرمایا دعائیں دو قسم کی ہیں عام اور خاص - عام سے مراد وہ ہیں جو کسی خاص موجودہ حاجت کے لئے نہ ہو صرف برکت حاصل کرنے کے لئے اور عام حاجات کے عرض کرنے کے لئے ہو ں جیسے وہ دعائیں جو مناجات مقبول میں جمع کی گئی ہیں ان میں بہتر یہ ہے کہ کہ وہی الفاظ اختیار کئے جاویں جو ماثور ہیں - دوسرے الفاظ اور عنوان اختیار کرنے میں وہ برکت اور جامعیت نہیں آسکتی جو ان میں ہے اور خاص مراد وہ دعا ئیں ہیں جن میں کویہ خاص حاجب طلب کی جائے اس میں وہی الفاظ ہونا بہتر ہیں جو مطلب کو ادا کرنے والے ہوں تصنع سے بچنا چاہئے - آپ اپنا مطلن عرض کیجئے خواہ اردو میں ہو یاعربی میں - اس وقر یہی تدابیر عرض کرتا ہوں کو اجمالا مقاصد کے لئے ہے چند روز ان کا درود کر کے مجھے خبر کرتے رہنے تو ان شاء اللہ تعالی اگر ضروت ہوئی تو دیگر علاج بھی عرض کروں گا - اور اگر تفصیل کے ساتھ آپ مقاصد لکھیں گے تو جواب بھی مفصل عرض کروں گا اور ہر ہر شکایت کا علاج جدا جدا لکھوں گا -