ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
خواہش موجود ہے تو وعید متوجہ ہوگی خواہ سوال لسانی ہو یا نہ ہو اور اگر کہیں ہے تو وعدہ مترتب ہوگا خواہ لسانا انکار یا سوال ہو ضرورۃ یا نہ ہو - حدیث کے لفظ اعین علیھا سے حضرت والا کے اس قول کا کہ حق تعالیٰ اس کو اہل ہی کردیں ثبوت ملتا ہے - جب اعانت ہوئی اور کام ٹھیک کرنے لگا تو اسی کا نام اہل ہونا ہے - ( 2 ) قولہ انکے کی برکت سے اہل کردیا دلیلہ لو اقسم علی اللہ لا برہ اللھم ارزقنا من برکات ھولاء ( اگر قسم کھا لیں خدائے تعالیٰ کے بھرسہ پر تو خدائے تعالیٰ اس کو پورا کردیں یہ اولیاء اللہ کی شان میں ہے ) ( 3 ) حضرت والا کا امامت سے گریز کرنا حدیث مزکور من سئل لامارہ الخ کی تعمیل ہے اور امامت سر پڑجانے کے بعد اعین علیھا کا ظہور آج اظہر من الشمس ہے - خوبردیان بناتے ہمہ زیور بستند دلبر ما است کہ با حسن خدادا آمد آفا گردیدہ ام مہر بتں ور زیدہ ام بسیار خوباں دیدی ام لیک تو چیز ے دیگر الامر فوق الادب ؛ (4 ) بزرگوں کی رائے کے سامنے اپنی رائے کو ترجیح نہ دینا چاہئے گو خلاف طبع ہو جیسا کہ حضرت حاجی محمد عابد صاحب کے حکم سے باوجود کراہت طبع امام بن گئے - خواب کے ظنی و قطعی ہونے کی بحث : خواب کیسا ہی صریح کیوں نہ ہو کوئی دلیل شرعی نہیں نہ کسی دلیل شرعی کے معارض ہو سکتا ہے - ظنیت سے کبھی بھی خارج نہیں ہوسکتا - اس کا حکم یہ ہے کہ قواعد شرعیہ پر اس کو پیش کیا جاوے -ا گر معارض نہ ہو تو عمل کیا جاوے ورنہ نہیں - اول تواس وجہ سے کہ شریعت نے خواب کو دلیل نہیں قرار دیا ثانیا یہ کہ تعبیر کچھ ہوجاتی ہے جس کا کوئی قاعدہ منضبط نہیں جیسا کہ حضرت ولا نے تصریحا یہ دیکھا کہ امامت سے ہٹایا جاتا ہے اور دو مبصروں نے اس ' کو نہی نہیں سجھا بلکہ فعل شیطان تشخیص کیا -