ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
واجب کامقابل مکروہ تحریمی ہے - فرمایا ہاں بے خشوع نماز کو مکروہ تحریمی کہیں تو کیا حرج ہے - قصہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ انی لا جھز جیشی و انا فی الصلوۃ عرض کیا قصہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ انی لا جھز جیشی و انا فی الصلوۃ ترجمہ : میں لشکر کی تیاری میں رہتا ہوں جبکہ میں نماز میں ہوتا ہوں - نفی وجوب کی دلیل ہے - فرمایا اس کا حل حضرت حاجی صاحب نے کیا ہے کہ خشوع ہر شخص کا علیحدہ ہوتا ہے - بہت واضح مثال حضرت نے یہ دی کہ سلطان کے سامنے درباری لوگ ہر شخص اپنی اپنی خدمت پیش کرتا اور اسی کے متعلق گفتگو کرتا ہے - حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا کار منصبی یہی تھا - تجہیز جیش ان کی عبادت تھی تو ایک عبادت دوسرے کے ساتھ مل گئی - راقم نے عرض کیا کہ خیالات تو آتے ہی ہیں - ان سے احتراز بالکیہ کیسے ہو - فرمایا جو خیالات خود طاعت کے متعلق ہوں ان میں تو کچھ بھی حرج نہیں دو طاعت ایک وقت جمع ہو جاتی ہیں مثلا کوئی فقیہ مسائل سو چتا رہے اور اگر مباحات کے متعلق ہوں تو ان کو بالقصد لانا یا استدامۃ نہ چاہئے - قلب سے انکو دفع کرے اور یہ بڑا مجاہدہ ہے اور بعضے اس پر بسہولت قادر ہوتے ہیں اور بعضے بتکلف - کہنے کی بات نہین میں بحمد اللہ بسہولت قادر ہوں - اسکی نہایت خوشی سے مگر اسکا افسوس ہے کہ باوجود قدرت کے عمل نہیں - 17 ذیعقدہ 133 ھ توز جمعہ وقت چاشت درسہ دری خود در مدرسہ فوائف و نتائج احکام ظاہر میں علماء ظاہر کی تقلید اور احکام باطن میں علمائے باطن کی تقلید کرنی چاہئے : ظاہری احکام میں علماء ظاہری کی تقلید اور باطنی احکام میں اصحاب باطن کی تقلید آیت - یا یھا الذین آمنو اطیعوا اللہ واطیعو الرسول و اولی الامر منکم - ترجمہ اے ایمان والو فرمانبرداری کرو اللہ کی اور فرمانبداری کرو رسول کی اور اپنے اولی الامر کی - کی تعمیل