ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
سے بیٹھے ہوں گے کہ وہاں اصلاح ہو رہی ہوگی - یہاں یہ اصلاح ہو رہی ہے - خدمت نہ لینے کے وجوہات : ان باتوں کی طرف تو کسی کو خیال ہی نہیں رہا نہ عوام کو نہ خواص کو پس یہ سمجھ لیا ہے کہ دین نام ہے بہت سی نفلیں پڑھنے کا یا کتابیں پڑھ لینے کا - واللہ دین اور ہی چیز ہے - آپ مجھے پنکھا نہ جھلا کریں اور نہ کسی قسم کی میری خدمت کریں - آپ کی خدمت مجھے بہت ناگوار ہوگی اور میں یہ بھی بتائے دیتا ہوں کہ اسمیں رمز کیا ہے - وہ رمز یہ ہے کہ جب آپ میری ہر وقت خدمت کریں گے تو کوئی دیکھنے والا یہ سمجھے گا کہ آپ میرے مقرب ہیں - کسی کو واسطہ نہ بنانے کی حکمت : پھر اگر وہ آپ سے کوئی بری بات دیکھے گا کسی کو آُ سے تکلیف بھی پہینچے گی تو مجھ تک شکایت نہ لاسکے گا - یہ ایسی بات ہے کہ دن و رات مشاہدہ میںہے جہاں اس کا خیال نہیں ہے وہاں لوگوں کو خوب موقعہ ملتا ہے ظلم کرنے کا - میں نے نیاز ( حضرت والا کے ملازم کا نام ہے ) کو بھی منع کر رکھا ہے کہ کسی کا پیغام مجھے کبھی نہ پہنچاؤ - جس کو کچھ کہنا ہو براہ راست کہے - کیونکہ اس سے یہ خیال ہوسکتا ہے کہ وہ منہ لگا ہوا ہے پھر اسکی شکایت کوئی نہ کر سکے گا - نیز جب یہ معلول ہو جاوے گا کہ وہ واسطہ ہو جاوے گا تو ممکن ہے کہ اس کی نیت بدلے اور لوگوں سے تحصیل وصول شروع کردے جیسا کہ بہت سے مشائخ کے یہاں ہم نے دیکھا ہے کہ بلا خدام کا پیٹ بھرے کیا مجال ہے کو کوئی پہنچ لے اور چونکہ شیخ صاحب کی بدولت ان کو آؐدنی ہے اس واسطے اور زیادہ رجوعات بڑھانے کی تدبیریں کرتے ہیں - آنے والوں کو شیخ صاحب کی کرامتیں ( ایک صیحح اور دس غلط ) سناتے ہیں - کچھ ڈراتے ہیں کچھ امید دلاتے ہیں - خدا کا نام تو بے طہارت لے لیں مگر شیخ صاحب کا نام کبھی بلا وضو نہ لیں - شیخ صاحب کو اچھا خاصہ بت بنا رکھا ہے کہ اسکی پوجا ہو رہی ہے - یہ کیا ہے سب ڈھونگ ہے - یہ سب اس کا نتیجہ ہے کہ بیچ والوں کو دخل دیا گیا ہے -