ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
فان لم تفعلوا ولن تفعلوا فاتقوا النار التی وقودھا الناس والحجارۃ اعدت للکافرین اس کو سن کر ایسی اجہل قوم کہ ایک ادنیٰ سے واقعہ پر سینکڑوں برس خون ریزی سے نہ ہٹیں ہجووں کے طور مار باندھ دیں - کیا کچھ جوچ میں نہ آئے ہونگے - کیا کیا کوششیں نہ کی ہوں گی کس بات کو اٹھا رکھا ہوگا اور پھر نا کام رہے پس اس زمانہ کے اہل کمال کا جن کی شان ان من البیان السحر تھی باکلک ساکت و صامت رہ جانا اور دعوی تک نہ کرنا اس سے بڑھ کر قرآن مجید کے بلیغ و فصیح و معجز ہونے کی کونسی دلیل ہوسکتی ہے دوسری زبان میں کوئی کتنی ہی مہارت پیدا کر لے اور کتنا ہی ملکہ حاصل کرے اہل زبان کا مقابلہ من کل الوجوہ نہیں کرسکتا گو خاص خاص جزئیات میں ان سے سبقت لے جائے - اہل زبان اور غیر اہل ابان کا فرق ایک دہلی کے نواب صاحب ایران سے فارسی سیکھ کر آئے اور خوب استعدا بہم پہنچائی ایک ایرانی زاد نے سنا کہا کیا سیکھ کے گیا ہوگا میں جاتا ہوں اور ٹھیک کر کے آتا ہوں آئے اور کہا اچھا کوئی اپنا شعر سنایئے انہوں نے فی البدیہ یہ شعر کہا اور اچھا کہا سیہ چوری ( چوڑی ) بدست آن نگارے ناز نیں دیدم بشاخ صندلیں پیچدہ مارے آتشیں دیدم تف تف کرنے لگا اور کہا اتنا طویل اس قدر رازی - بس کافی تھا سیہ چوری بدست آں نگارے بشاخ صندلیں پیچدہ مارے ناز نیں دیدم اور آتشیں دیدم کی کیا حاجت کیا یہ مشابہت آپ کے دیکھنے پر منحصر ہے آپ نہ دیکھیں تو مشابہت ہی نہ ہو - فرمایا بے شک اب فضول معلوم ہوتا ہے کہ اس طول کی کچھ حاجت نہیں ایسے ہی ایک ولائتی شخص ہندوسات میں مدت سے رہتے تھے - ان کا دعویٰ تھا کہ ہم اردو خوب سمجھتے ہیں - کسی نے کہا صاحب آپ اردو نہیں سمجھتے بلکہ ہم ہی آپ سے سہل کر کے بولتے ہیں - اور اگر ہم خاص محاورے بولنے لگیں تو آپ کے باپ بھی نہیں سمجھ سکتے - کہا بولو انہوں نے کہا - چبھیلی رنگیلی رسیلی - اور پوچھا فہمیدی ولائتی صاح﷽ بولے فمیدم - پوچھا فہمیدی والئتی صاحب فرماتے ہیں شش گر بہائے رنگین رسن گرفت - آپ