ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
( 2 ) بدعت : کا انسداد اور شروع ہی سے چاہئے - مرف آخر بیس مبارک بندہ الیست - نو عمر واعظوں کی نظر انجام تک کم پینچتی ہے - اس کی نظیر رسم استقبال حجاج ہے کہ کسی درجہ میں مستحسن ضرور تھی لیکن مآل کار اس کا صرف رسم ہوگیا ہے بکلہ بہت سے مفاسد اس سے وابستہ ہیں - ایک رئیس صاحب حج سے تشریف لائے تو اسٹیشن پر ان کے اسقبال کی بڑی تیاریاں ہوئیں تمام شہر کی گاڑیاں نوکر کر لی گئیں جس کا جی چاہئے جاوے آوے اسٹیشن پر چائے پان اور مٹھائی کا بڑا انتظام کیا گیا - پلیٹ فارم کے سینکڑوں ٹکٹ خرید کر استقبال کرنے والوں کو مفت دیئے گئے کئی سو روپیہ اس میں خرچ ہوئے اور یہ سب رقم آنے والے رئیس صاحب کے ذمہ ڈالی گئی - کیا اچھا استقبال ہے جس کے تاوان کا ذمہ دار آنے والا ہے - لطف یہ کہ اس رسم کی اصلیت قبول دعا ہے اس کی کسی کو خبر بھی نہ ہوئی - بہت سے بندگان خداچائے پانی کے کمرہ میں بیٹھے مٹھائی اڑایاکئے - یہ بھی معلوم ہوا کہ کون آیا کون گیا - کسی دعا اور کیسا استقبال - ایک جگہ اسکے ساتھ یہ بھی دیکھا کہ حاجی کے ذمہ برادری کی بھاجی بھی ہوتی ہے - ان سب کا ایک نتیجہ یہ ہے کہ حج کو جب آدمی جاوے کہ جب اتنی رقم جمع کرلے جس سے علاوہ مصارف حج کے رسم استقبال اور برادری کی بھاجی بھی ہوسکے - اگر اتنی رقم نہ ہو تو حج ہی کے ادا سے قاصر - یہ کیسی حج کی خوشی ہے جو حج ہی کو مانع ہے - بدعات کے سب کے نتائج یہی ہوتے ہیں - کہ اصل شئے باقی نہیں رہتی - مجلس دوم ( 2 ) ولایت مادرز او جنون بہتر ہے یا ہوش ایک مولوی صاحب کا ذکر ہوا کہ وہ دلی مادرزاد ہیں اور بے حد بھولے ہیں - کرامات کثرت سے ان کے ہاتھ پر سرزد ہوتے ہیں - فرمایا استغراق بھی عجیب چیز ہے - بہت سے آفات سے انسان محفوظ رہتا ہے - ایک خادم نے عرض کیا جنون بڑی اچھی چیز ہے - مرفوع القلم ہونے سے عابقت کا کوئی اندیشہ بھی نہ رہے - فرمایا اور جو گناہ جنون سے پہلے ہوچکے ہیں وہ جا بھی نہیں سکتے - کیونکہ توبہ نصیب نہیں ہوسکتی - فرمایا میرے قلب میں ایک ایسا