ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
گیا تھا وہ حضرت حاجی صاحب کی مرید ہیں میرا گمان یہ تھا کہ بہت کچھ جزع فزع کرتی ہوں گی کیونکہ مال بہت گیا ہے - تقریبا چھ ہزار کا مال ہے اور اس میں عبد اللہ خاں صاحب کی شادی کا سامان تھا بہت بیش قیمت جوڑے اور برتن بھی تھے - نقد مال سے اس کا افسوس اور زیادہ ہوتا ہے اس وجہ سے کہ کپڑے بڑی مدت میں تیار ہوتے ہیں اور شادی عنقریب ہونے والی تھی مگر ذرا جزع فزع نہیں پایا - وہ صبر سے بیٹھی ہیں اس کی بھی کچھ زیادہ طلب نہیں کہ مال مل ہی جاوے - سلسلہ میں زہد و محبت الہیٰ : یہ برکت ہے حضرت رحمتہ اللہ علیہ کی میں ںے خوب تجربہ کیا ہے کہ حضرت کے تمام متوسلین میں زہد کی اور حق تعالیٰ کی محبت کی شان ضرور ہے - حضرت حاجی صاحب کی قطبیت کا ثبوت : عبد اللہ خاں کے ماموں صاحب نے کہا کہ میں حاجی محمد اسحاق صاحب دوا گر دہلی کو سنا کہ وہ کہہ رہے تھے کہ میرے پاس حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ کی قطبیت کا ثبوت ہے - یہ کہہ کر انہوں نے ایک کتاب نکالی جس میں حاجی محمد اسحاق صاحب نے ایک شخص کی زبانی بطور یا دواشت لکھ رکھا تھا کہ اس شخص نے ( یہاں کچھ محمد مصطفیٰ بھول گیا ) ایک ابدال سے نقل کیا کہ تمام ابدال ایک جگہ جمع ہوئے اور کہا قطب وقت کے وصال کا وقت آ گیا - کسی نے پوچھا کیا وقت ہے تو انہوں نے بتایا کہ فلاں وقت مقرر ہے - یہ وقت حاجی محمد اسحاق کو بھی ان ابدال نے بتادیا - انہوں نے پوچھا کہ ان قطب صاحب کا نام کیا ہے - کہا حاجی امداد اللہ صاحب حضرت حاجی صاحب اس زمانہ میں زندہ تھے - حاجی محمد اسحاق صاحب فرماتے ہیں کہ میں نے اس کتاب میں وہ وقت لکھ لیا اور منتظر تھا کہ سچ ہوتا ہے یا نہیں - چنانچہ ویسا ہی ہوا جیسا بیان کیا تھا - اسی وقت پر آپکا وصال ہوا - فرمایا حضرت والا نے قطبیت تو کو توالی کا سا ایک عہدہ ہے حضرت قدس سرہ کے کمالات تو اس سے بہت زیادہ ہیں اور ان سب